0

عمران خان کو پابند سلاسل رکھنے کے لیے سچ کو دبانے کی کوشش کی جارہی ہے ‘یہ سب کچھ لندن پلان کا حصہ ہے.رﺅف حسن

رانا ثنااللہ نے کہاکہ ہم عمران خان کو اندر رکھنے کے لیے ہر طریقہ استعمال کریں گے، کیا چیف جسٹس کو یہ آواز سنائی دی؟ . پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات کا پریس کانفرنس سے خطاب

اسلام آباد(نیا محاز اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔26 جون۔2024 ) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سیکرٹری اطلاعات رﺅف حسن نے کہا ہے کہ سابق عمران خان کو پابند سلاسل رکھنے کے لیے سچ کو دبانے کی کوشش کی جارہی ہے اور یہ سب کچھ لندن پلان کا حصہ ہے بدھ کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے رﺅف حسن نے کہا کہ رانا ثنااللہ نے کہاکہ ہم عمران خان کو اندر رکھنے کے لیے ہر طریقہ استعمال کریں گے، کیا چیف جسٹس کو یہ آواز سنائی دی؟ کیا انہیں کبھی خیال آیا کہ ایسے اشخاص کو بیانات سے روکا جائے عمران خان بہت جلد باہر نکلے گا.

پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات نے کہا کہ 8 فروری کے الیکشن پر ہماری درخواست سپریم کورٹ میں مقرر نہیں ہورہی وہ کمشنر راولپنڈی لیاقت چٹھہ کہاں ہے؟ کسی کو اس کا خیال آیا؟ انہوں نے کہا کہ ہمیں تلقین کی گئی کہ الیکشن کمیشن قومی ادارہ ہے اور اس کی عزت کی جاﺅ لیکن میں پوچھتا ہوں کہ کیا الیکشن کمیشن نے قومی ادارہ بننے کی کوشش کی؟ کیا چیف الیکشن کمشنر کا کنڈکٹ ایسا ہے کہ اس کی عزت کی جائے؟.
انہوں نے کہا کہ عزت چوروں ڈاکووں لٹیروں کی نہیں بلکہ ان لوگوں کی ہوتی ہے جو آئین پاکستان کے مطابق کردار ادا کرتے ہیں انہوں نے الیکشن میں فراڈ کیا ہے سارے عالمی ادارے کہہ رہے ہیں کہ 8 فروری کو پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا الیکشن کا فراڈ ہوا اور چیف جسٹس کہتے ہیں کہ ہم اس ادارے کی عزت کریں. انہوں نے کہا کہ ہم کس طرح سے اس ادارے یا ادارے کے سربراہ کی عزت کریں کیا وہ عزت کے قابل ہیں کیا وہ ہماری یا آپ لوگوں کی عزت کے مستحق ہیں ہم نے 9 مئی 2023 کے بارے میں ایک پٹیشن دائر کی تھی چار مہینے ہو گئے ہیں وہ آج تک نہیں لگائی ایک پٹیشن 8 فروری کے الیکشن پر دائر کی تھی وہ بھی نہیں لگ رہی.
انہوں نے کہا کہ انتخابی نشانات الاٹ کرنے کی پٹیشن نہیں لگی لیول پلیئنگ فیلڈ پر کوئی شنوائی نہیں ہوئی میرا چیف جسٹس آف پاکستان سے سوال ہے کہ بتایا جائے کس آئین میں لکھا ہے کہ پٹیشن نیچے رکھ کر بیٹھ جائیں اور مرضی کی غیراہم پٹیشن لگائیں. واضح رہے کہ نجی ٹی وی کے پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم شہبازشریف کے خصوصی مشیر اورمسلم لیگ نون کے راہنما رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ حکومت کی کوشش ہو گی کہ عمران خان کوجتنی دیر بھی ممکن ہو جیل میں پابند رکھا جائے کیونکہ سابق وزیراعظم کا بیانیہ ملک کو غیر مستحکم کرنا اور افراتفری پھیلانا ہے .
وزیراعظم کے مشیر نے الزام لگایا کہ عمران خان کا ایجنڈا ملک میں افراتفری اور فتنہ پھیلانا ہے اور ملک کے بہتری اسی میں ہے کہ عمران خان کو پابند رکھا جائے انہوں نے کہا کہ عمران خان کے خلاف جائز اور قانونی ذرائع سے جو کیس بنتے ہیں وہ ضرور بنیں گے. عام انتخابات میں مینڈیٹ کے باوجود عمران خان کو جیل میں رکھنے کے حوالے سے سوال کے جواب میں رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ہم زبردستی نہیں بلکہ آئین و قانون کے مطابق عمران خان کو اندر رکھیں گے اس سے پہلے بھی جو مقدمات ان کے خلاف بنے وہ آئین و قانون کے مطابق بنے جبکہ سزائیں بھی عدالت سے ہی ہوئی ہیں.
رانا ثنا اللہ نے یہ بھی کہا کہ جب عدم اعتماد کا ووٹ ہوا تو عمران خان کی جماعت نے پارلیمان کا بائیکاٹ کیا انہوں نے استعفے دیئے ‘ لانگ مارچ کیا‘ لانگ مارچ ناکام ہوا تو اسمبلیاں توڑنے کا اعلان کیااس سے بات نہیں بنی تو حکومت توڑنے کی کوشش کی. انہوں نے کہا کہ ووٹ ہمیں بھی ملا ہے مینڈیٹ ہمیں بھی ملا لیکن کسی کو ملک کو نقصان پہنچانے اور افراتفری کا مینڈیٹ نہیں ملا اگر کوئی مینڈیٹ حاصل کر کے ایسا کام کرتا ہے تو وہ اس مینڈیٹ کی خلاف ورزی کرتا ہے عمران خان نے اس سے پہلے بھی نو مئی کے واقعات‘ لانگ مارچ اور عدلیہ پر حملے کے ذریعے مینڈیٹ کی خلاف ورزی کی.
واضح رہے کہ تحریک انصاف کی جانب سے اس کا اظہارکیا جاتا رہا ہے کہ حکمران اتحاد تحریک انصاف کے بانی چیئرمین کو اپنی سیاسی بقا کے لیے ہر صورت جیل میں رکھنا چاہتی ہے اور ان کے خلاف سیاسی مقدمات قائم کیئے گئے ہیں.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں