ٹوکیو (نیا محاز )جاپانی کار ساز کمپنیز ٹویوٹا، ہونڈا، مزدا، سوزوکی اور یاماہا نے اپنی گاڑیوں کے سرٹیفیکیشن کے عمل میں بے ضابطگیوں کا اعتراف کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق جاپانی کار ساز کمپنیوں میں سیفٹی ٹیسٹ سکینڈل کا خلاصہ اس وقت ہوا جب جاپان کی ٹرانسپورٹ منسٹری کی جانب سے چند ماڈلز کی سرٹیفکیشن کے عمل میں بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا جس کے بعد ٹیوٹا اور مزدا کی جانب سے اپنی کچھ گاڑیوں کی ترسیل روک دی گئی ۔
وزارت نے بتایا کہ بے ضابطگیاں ہونڈا ، سوزوکی اور یاماہا موٹر کی سرٹیفکیشن درخواستوں میں بھی پائی گئیں۔ کار سازوں کو گاڑیوں کی تصدیق کی درخواست کرتے وقت غلط یا مبینہ طور پر تبدیل شدہ ٹیسٹ ڈیٹا جمع کراتے ہوئے پایا گیا۔معاملہ سامنے آنے کے بعد وزارت نے ٹویوٹا، مزدا اور یاماہا کو کچھ گاڑیوں کی ترسیل معطل کرنے کا حکم دیا، وزارت کی جانب سے کہا گیا کہ وہ منگل کو ٹیوٹا کے مرکزی ’آچی پریفیکچر ہیڈکوارٹرز ‘میں موقع پر جا کر معائنہ کرے گی۔
شیئر ہولڈرز کو پیش کی گئی رپورٹ میں، آئی ایس ایس نے ٹیوٹا گروپ میں سرٹیفکیشن کیلئے بے ضابطگیوں کی تصدیق کی ۔ٹیوٹا گروپ کے انچارج اور کار ساز کمپنی کے بانی کے پوتے ’ ٹویوڈا ’ نے صارفین ، گاڑیوں کے مداحوں اور تمام سٹیک ہولڈرز سے معافی مانگی ، انہوں نے کہا کہ گاڑیوں کو فروخت سے پہلے درست تصدیقی عمل سے نہیں گزارا گیا۔ دنیا کے سب سے بڑے کار ساز ادارے نے کہا کہ اس نے جاپان میں بنے تین کار ماڈلز کی ترسیل اور فروخت عارضی طور پر روک دی۔
ٹیوٹا نے اعتراف کیا کہ ان سے بے ضابطگی 2014 ، 2015 اور 2020 کے دوران ہوئے چھ مختلف ٹیسٹ کے دوران ہوئی ، متاثرہ گاڑیوں میں ’ کرولا فیلڈر، کرولا ایکسیو اور یارس کراس ‘ شامل ہیں ، اس کے علاوہ چار مقبول ماڈلز جو کہ اب بند کیے جاچکے ہیں جن میں سے ایک لگژری برانڈ لیکسس کے تحت فروخت ہوا۔
ایک مثال میں، اس نے ماڈل کے بونٹ کے ایک طرف کے تصادم کے نقصان کی پیمائش کی تھی جبکہ اسے دونوں طرف ایسا کرنا تھا۔دیگر مثالوں میں، کچھ ٹیسٹ وزارت کی طرف سے مقرر کردہ شرائط کے تحت نہیں کیئے گئے ۔ٹویوٹا نے کہا کہ وہ ابھی بھی گاڑیوں کی ایندھن کی کارکردگی اور اخراج سے متعلق مسائل کی تحقیقات کر رہا ہے، اور اس تفتیش کو جون کے آخر تک مکمل کرنے کا ہدف ہے۔
اس نے مزید کہا کہ کوئی کارکردگی کے مسائل نہیں تھے جو قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوں اور صارفین کو اپنی گاڑیاں استعمال کرنا بند کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔
’مزدا ‘نے کہا کہ جب یہ بات سامنے آئی کہ ملازمین کی جانب سے انجن کنٹرول سافٹ ویئر ٹیسٹ کے نتائج میں ترمیم کی گئی ہے تو کمپنی کی جانب سے روڈسٹر آر ایف سپورٹس کار اور مزدا2 ہیچ بیک کی ترسیل گزشتہ جمعرات سے معطل کر دی گئی۔اس دوران اٹینزا اور ایکسلا ماڈلز کے کریش ٹیسٹ بھی سامنے آئے ،جن کی پروڈکشن اب بند ہو چکی ہے ، کچھ سامنے کے تصادم کے ٹیسٹوں کے دوران ایک ٹائمر کا استعمال کرتے ہوئے ایئر بیگز کو سیٹ کیا گیا تھا، بجائے اس کے کہ آن بورڈ سینسر کے ذریعے ٹکر کا پتہ چلتا۔
یاماہا نے کہا کہ اس نے ایک اسپورٹس موٹر سائیکل کی ترسیل روک دی ہے
ہونڈا نے کہا کہ اس نے شور اور آؤٹ پٹ ٹیسٹوں میں آٹھ سال سے زیادہ عرصے تک، اکتوبر 2017 تک، تقریباً دو درجن ماڈلز پر غلطی پائی ہے جو اب تیار نہیں کیے جا رہے ہیں۔