236

گورنر کی حلف برداری اتنی ضروری نہیں کہ اپنا وقت ضائع کرتا، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا

فارم 47 کی حکومت اور ان کے غیر قانونی نوٹیفائیڈ گورنر کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔ علی امین گنڈاپور کی میڈیا سے گفتگو
پشاور ( نیا محاز اخبارتازہ ترین۔ 06 مئی 2024ء ) وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ کسی فارم 47 کی حلف برداری میں شرکت نہیں کی، ان کے گورنر کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گورنر کی حلف برداری کی تقریب اتنی ضروری نہیں تھی کہ اپنا وقت ضائع کرتا کیوں کہ فارم 47 کی حکومت اور ان کے غیر قانونی نوٹیفائیڈ گورنر کی کوئی اہمیت نہیں ہے، اسی لیے اس سے پہلے بھی کسی فارم 47 کی حلف برداری میں شرکت نہیں کی۔
خیال رہے کہ گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے صوبے کے 40 ویں گورنر کی حیثیت سے حلف اٹھایا، فیصل کریم کنڈی سے چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ جسٹس اشتیاق ابراہیم نے حلف لیا، اس موقع پر بلوچستان کے وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی اور پیپلز پارٹی کی مرکزی قیادت اور دیگر اہم شخصیات بھی شریک تھے، گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی کی طرف سے صوبائی کابینہ اور وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کو تقریبِ حلف برداری میں شرکت کی دعوت دی گئی تھی، تاہم وہ اس تقریب میں شریک نہ ہوئے۔

ادھر گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ حلف برداری میں وزیراعلیٰ یا کابینہ کی نمائندگی نہ ہونے پر تکلیف نہیں، مسائل کے حل کیلئے وزیراعلیٰ ہاؤس سمیت کہیں بھی جاسکتا ہوں، ایسا نہ ہو کہ وفاق اور صوبے کی سیاسی چپقلش میں نقصان عوام کا ہو، صوبے کا وکیل بن کر مسائل کے حل کیلئے کردار ادا کروں گا، وفاق سے صوبے کے لیے زیادہ سے زیادہ فنڈز کے حصول کو یقینی بنائیں گے، وفاق سے جڑے صوبے کے مسائل افہام و تفہیم سے حل کریں گے، خیبرپختونخوا کو امن اور معاشی بیحالی جیسے مسائل کا سامنا ہے، شیرپاؤ، سراج الحق سمیت سیاسی شخصیات سے رابطہ کر کے انہیں اعتماد میں لیا۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی 2 مختلف آراء ہیں، پی ٹی آئی آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی سے بات چیت کا کہہ رہی ہے، دراصل پی ٹی آئی سیاست میں اسٹیبلشمنٹ کی دخل اندازی کی بات بھی کررہی ہے، یہ جان بوجھ کر فوج کو سیاست میں دھکیل رہے ہیں، سیاسی جماعتوں کو سیاسی جماعتوں سے ہی بات چیت کرنا پڑتی ہے، مولانا فضل الرحمٰن نے ہمیشہ جمہوری راستے سے جدوجہد کی ہے، مولانا فضل الرحمن سمیت تمام سیاسی جماعتوں سے بات چیت کریں گے، سیاسی جماعتوں کو انتخابات سے متعلق تحفظات ہوں گے، تحفظات کے ازالے کے لیے متعلقہ فورم سے رجوع کرسکتے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں