کراچی (نیا محاز ) سینیئر تجزیہ کار و اینکر پرسن شاہزیب خانزادہ نے ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی ہیلی کاپٹر حادثے میں اچانک وفات پر اپنے تبصرے میں کہا ہے کہ 50دن کے اندر اندر ایران میں نئے صدر کیلئے الیکشن کرایا جائیگا۔ اس کے علاوہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے ملک میں 5روزہ سوگ کا بھی اعلان کیا۔
ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی اچانک موت کو ایران کی اندرونی سیاست میں دھچکے طور پر دیکھا جا رہا ہے، ایک طرف جہاں ایران کو اگلے برس مقررہ وقت پرالیکشن میں جانے کی بجائے فوری طور پر الیکشن میں جانا پڑے گا۔ اور ان حالات میں الیکشن میں جانا پڑے گا کہ جب ایران کو اندرونی اور بیرونی محاذوں پر چیلینجز کا سامنا ہے۔
اسرائیل کے ساتھ ایران کی کشیدگی عروج پر ہے حال ہی میں جنگ چھڑنے کے حالات پیدا ہو گئے تھے ساتھ ہی امریکی پابندیوں کی وجہ سے ایران کو معاشی مسائل اور عوامی دباؤ کا سامنا ہے جبکہ دوسری طرف ابراہیم رئیسی کو ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کے بہت قریب سمجھا جاتا تھا اور انہیں سپریم لیڈر کا ممکنہ جانشین قرار دیا جا رہا تھا، خامنہ ای ابراہیم رئیسی پر بہت اعتماد کرتے تھے اس لیے ابراہیم رئیسی کی موت کو ایران کی انقلابی رجیم کیلئے دھچکا قرار دیا جا رہا ہے۔اور ان کی پالیسیوں کے تسلسل کے حوالے سے بظاہر ایک خلاء پیدا ہوتا نظر آ رہا ہے جسے پر کرنا فوری طور ایران کیلئے چیلنج قرار دیا جا رہا ہے۔
رائٹرز میں شائع ہونیوالے ایک تجزئیے کے مطابق ابراہیم رئیسی وہ شخصیت تھے جن پر سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای بہت بھروسہ کرتے تھے اور وہ سپریم لیڈر کی لیگسی کو پروٹیکٹ کرنے کی اہلیت رکھتے تھے اس لیے وہ آیت اللہ خامنہ ای کے بعد اگلی مرتبہ سپریم لیڈر کے امیدوار کے طور پر سامنے آ رہے تھے جبکہ بی بی سی میں شائع ہونیوالے تجزئیے کے مطابق ابراہیم رئیسی اسلامی جمہوریہ ایران میں طاقت کے مرکز کے بہت قریب تھے اور امکان تھا کہ وہ اعلیٰ ترین مقام یعنی اگلے سپریم لیڈر بن جائیں گے مگر ایک افسوسناک واقعے نے ایسا نہ ہونے دیا۔ اتوار کو ایرانی صدر کی اچانک موت نے 85سال کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کے جانشین کے حوالے سے افواہوں کو ہوا دی ہے۔موجودہ سپریم لیڈر کی صحت طویل عرصے سے توجہ کا مرکز رہی ہے۔