کراچی (نیا محاذ): اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے ملک بھر کی ایکسچینج کمپنیوں کے لیے دی جانے والی مراعاتی اسکیم (Incentive Scheme) کو ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ اس حوالے سے اسٹیٹ بینک نے باقاعدہ سرکلر جاری کر دیا ہے، جس میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ 30 جون 2025 کے بعد سے یہ اسکیم غیر مؤثر ہو جائے گی۔
سرکلر میں بتایا گیا ہے کہ ایکسچینج کمپنیوں کو ترسیلات زر (Remittances) پر اب کوئی مالی مراعات فراہم نہیں کی جائیں گی، جس کا مطلب ہے کہ آئندہ مالی سال میں ایکسچینج کمپنیاں اس اسکیم سے حاصل ہونے والے مالی فوائد سے محروم رہیں گی۔
ماہرین کا ماننا ہے کہ اسٹیٹ بینک کا یہ فیصلہ مختلف مالی اور پالیسی وجوہات کی بنیاد پر کیا گیا ہے، جس کا اثر ترسیلات زر کے نیٹ ورک پر بھی پڑ سکتا ہے، تاہم اس کا حتمی اثر کمپنیوں اور صارفین کی سرگرمیوں میں وقت کے ساتھ واضح ہو گا۔
واضح رہے کہ یہ اسکیم کئی برسوں سے نافذ تھی، جس کا مقصد بیرون ملک سے ترسیلات کو قانونی ذرائع سے ملک میں لانے کی حوصلہ افزائی کرنا تھا۔ اب اس سہولت کے خاتمے کے بعد ترسیلات زر کی مارکیٹ میں نئی پالیسیوں اور حکمت عملیوں کی ضرورت پیش آ سکتی ہے۔
