واشنگٹن (نیا محاذ ) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے معروف بزنس مین ایلون مسک کو امریکہ کے سرکاری نظام میں انقلابی تبدیلیوں پر “سونے کی چابی” کا تحفہ دیا، جو ان کی خدمات کے اعتراف کے طور پر پیش کیا گیا۔
تقریب سے خطاب میں صدر ٹرمپ نے کہا کہ “ایلون مسک نے امریکا کے پرانے طریقے بدل ڈالے، ہم نے بے شمار غیر ضروری معاہدے منسوخ کئے اور اربوں ڈالر کی بچت کی”۔
ایلون مسک کا کابینہ سے استعفیٰ
چند روز قبل ایلون مسک نے ٹرمپ کابینہ میں اپنی ذمہ داریوں سے سبکدوشی کا اعلان کیا تھا۔ ان کے دور میں حکومتی اداروں میں بڑے پیمانے پر کٹوتیاں ہوئیں، جس سے ہزاروں وفاقی ملازمین برطرف یا ریٹائر ہوئے اور کئی حکومتی ایجنسیاں مکمل یا جزوی طور پر بند ہو گئیں۔
بین الاقوامی امدادی ادارے متاثر
ان کٹوتیوں کا اثر USAID جیسے اداروں پر بھی پڑا، جو دنیا بھر کے غریبوں کے لیے امداد فراہم کرتا تھا۔ بوسٹن یونیورسٹی کے محققین کے مطابق ان اقدامات کے باعث لاکھوں افراد کی زندگیاں متاثر ہوئیں اور کئی جانوں کا ضیاع بھی ممکنہ طور پر انہی پالیسیوں کا نتیجہ ہے۔
متنازعہ بچت کا دعویٰ
ابتدائی طور پر ایلون مسک نے 1 سے 2 کھرب ڈالر کی بچت کا دعویٰ کیا تھا، جو بعد میں کم ہو کر 150 ارب ڈالر تک آ گیا۔ جبکہ DOGE ویب سائٹ پر یہ رقم 175 ارب ڈالر ظاہر کی گئی، مگر مبصرین کے مطابق ان اعداد و شمار میں کئی خامیاں اور مبالغہ آرائیاں پائی گئی ہیں۔
