غزہ: (نیا محاذ) اسرائیلی مظالم کا سلسلہ نہ تھم سکا، غزہ کے مختلف علاقوں پر تازہ ترین بمباری کے نتیجے میں صرف ایک دن کے دوران مزید 144 معصوم فلسطینی شہید ہو گئے، جن میں بچے، خواتین اور بزرگ بھی شامل ہیں۔
عرب میڈیا کے مطابق خان یونس میں اسرائیلی طیاروں نے پناہ گزینوں کے خیموں کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں حماس کے سابق سربراہ یحییٰ سنوار کے بھائی زکریا سنوار بھی شہید ہو گئے۔ زکریا سنوار غزہ کی اسلامی یونیورسٹی میں پروفیسر کے طور پر خدمات انجام دے رہے تھے، ان کے بیٹے بھی انہی حملوں میں شہید ہو گئے۔
سیف زون المواسی کیمپ پر کی گئی ایک اور وحشیانہ کارروائی میں 36 فلسطینی شہید ہوئے۔ رپورٹس کے مطابق اسرائیلی حملوں کے بعد غزہ میں شہدا کی مجموعی تعداد 53 ہزار 339 ہو چکی ہے جبکہ زخمیوں کی تعداد 1 لاکھ 21 ہزار 34 تک جا پہنچی ہے۔
گزشتہ روز کے حملوں میں مزید 3 فلسطینی صحافی بھی اپنی جان کی بازی ہار گئے، جس کے بعد شہید صحافیوں کی تعداد 230 ہو گئی ہے۔ غزہ میں اسرائیلی ناکہ بندی کے باعث امدادی سامان، خوراک اور ادویات کی شدید قلت پیدا ہو گئی ہے۔ تمام ہسپتال عملی طور پر مفلوج ہو چکے ہیں اور طبی سہولیات کی عدم دستیابی کے باعث زخمیوں کی جانیں بچانا مشکل ہوتا جا رہا ہے۔
صیہونی فوج کی جانب سے سرحدی ناکہ بندی اور مسلسل بمباری نے انسانی بحران کو خوفناک شکل دے دی ہے، جبکہ عالمی برادری کی خاموشی بھی سوالیہ نشان بنی ہوئی ہے۔
