دوحہ (نیا محاذ):
قطر اور امریکا کے درمیان دفاع، تجارت اور سفارتکاری کے میدان میں نئے دور کا آغاز ہو گیا ہے، جس کا مظہر دونوں ممالک کے درمیان اہم معاہدوں پر دستخط ہیں، جن میں بوئنگ طیاروں کی خریداری کا تاریخ ساز معاہدہ بھی شامل ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سعودی عرب کے بعد قطر پہنچے جہاں امیر قطر شیخ تمیم بن حمد الثانی نے ان کا شاندار استقبال کیا۔ دوحہ میں ہونے والی اس اہم ملاقات کے دوران مشرق وسطیٰ میں امن، اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات کی بحالی اور عالمی سیاسی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے اقتصادی شراکت داری کو فروغ دینے پر زور دیتے ہوئے کئی تجارتی معاہدوں پر دستخط کیے۔ ان معاہدوں میں امریکی کمپنی بوئنگ سے جدید طیاروں کی خریداری کا معاہدہ سب سے نمایاں رہا، جسے بوئنگ کی تاریخ کا سب سے بڑا آرڈر قرار دیا جا رہا ہے۔
دوسری جانب امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ اور قطری حکام کے درمیان دفاعی تعاون کے لیے Letter of Intent پر بھی دستخط ہوئے، جسے صدر ٹرمپ نے خطے میں امریکہ اور قطر کے درمیان بڑھتے ہوئے اسٹریٹیجک روابط کا مظہر قرار دیا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ ان کی قطری قیادت کے ساتھ گفتگو “بہت مثبت” رہی۔ انہوں نے بتایا کہ ملاقات میں دنیا بھر کی صورتحال، یوکرین جنگ، اور ایران سے جڑے معاملات پر بھی بات چیت ہوئی، اور وہ پرامید ہیں کہ معاملات بہتر طریقے سے حل ہو جائیں گے۔
امیرِ قطر شیخ تمیم بن حمد نے اس ملاقات کو “عمدہ اور تعمیری” قرار دیتے ہوئے کہا کہ قطر اور امریکا کے تعلقات ایک نئے مرحلے میں داخل ہو چکے ہیں۔
ملاقات کے اختتام پر دونوں رہنماؤں نے تعاون کے حوالے سے ایک مشترکہ اعلامیہ پر بھی دستخط کیے، جس کے تحت دونوں ممالک آئندہ برسوں میں مزید قریبی اقتصادی و دفاعی روابط قائم کریں گے۔
