0

9 مئی کیس: سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی رہنما حافظ فرحت عباس کی ضمانت منظور کر لی

اسلام آباد: (نیا محاذ) سپریم کورٹ آف پاکستان نے 9 مئی واقعہ کے مقدمے میں تحریک انصاف کے رکن پنجاب اسمبلی حافظ فرحت عباس کی ضمانت قبل از گرفتاری کی منظوری کا تحریری حکم نامہ جاری کر دیا ہے۔
چار صفحات پر مشتمل فیصلے میں عدالت نے قرار دیا کہ استغاثہ تاحال حافظ فرحت عباس پر مجرمانہ سازش کے الزامات کو ثابت نہیں کر سکا۔ عدالت کے مطابق نہ تو ملزم سے کوئی برآمدگی ہوئی ہے اور نہ ہی اس نے تحقیقات میں عدم تعاون کیا۔ بلکہ شواہد سے ظاہر ہوتا ہے کہ فرحت عباس نے مکمل طور پر تفتیشی عمل کا ساتھ دیا۔
تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزار کی گرفتاری، تذلیل اور ہراسانی کا خدشہ اب بھی موجود ہے، جسے نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ عدالت کے مطابق، اب تک کی تفتیش اور دستیاب ریکارڈ اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ معاملہ مزید انکوائری کا متقاضی ہے۔
عدالت نے یہ بھی واضح کیا کہ حافظ فرحت عباس کو ابتدائی ایف آئی آر میں نامزد نہیں کیا گیا تھا، بلکہ انہیں مدعی کے 10 جون 2023 کے ضمنی بیان کے بعد سوشل میڈیا پر کیے گئے ٹویٹس، آڈیو اور ویڈیو کلپس کی بنیاد پر شامل تفتیش کیا گیا۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ انہی الزامات کا سامنا شریک ملزم امتیاز محمود کو بھی تھا، جنہیں عدالت پہلے ہی ضمانت قبل از گرفتاری دے چکی ہے۔ سپریم کورٹ نے اسی اصول کو مدنظر رکھتے ہوئے حافظ فرحت عباس کو بھی عبوری ضمانت کا حقدار قرار دیا اور ہدایت کی کہ وہ آئندہ بھی تفتیشی اداروں سے مکمل تعاون جاری رکھیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں