ڈھاکا: (نیا محاذ) بنگلادیش کی عبوری حکومت نے ایلون مسک کی سیٹلائٹ انٹرنیٹ کمپنی اسٹارلنک کو لائسنس جاری کر دیا ہے، جس کے بعد بنگلادیش جنوبی ایشیا کا دوسرا ملک بن گیا ہے جہاں اسٹارلنک انٹرنیٹ سروس فراہم کرے گی۔
مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق چیف ایڈوائزر پروفیسر محمد یونس نے اسٹارلنک کو بنگلادیش میں انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ ان کے خصوصی معاون برائے ٹیلی کمیونیکیشن و انفارمیشن ٹیکنالوجی فیض احمد طیب نے بتایا کہ ملک بھر میں اسٹارلنک کی آمد عوامی مطالبہ بن چکی تھی۔
فیض احمد طیب نے انکشاف کیا کہ جولائی میں ہونے والی عوامی بغاوت کے دوران سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ کی حکومت کی جانب سے انٹرنیٹ کی بار بار بندش نے اس مطالبے کو مزید تقویت دی۔ انہوں نے کہا کہ اسٹارلنک کی موجودگی سے یہ پیغام بھی جائے گا کہ بنگلادیش سرمایہ کاری کے لیے موزوں ملک ہے۔
حکام کے مطابق اسٹارلنک کی سروس کا مقصد ملک کے دور دراز، جزائر، پہاڑی علاقوں اور قدرتی آفات سے متاثرہ علاقوں میں بغیر کسی تعطل کے انٹرنیٹ کی فراہمی یقینی بنانا ہے۔
