راولپنڈی: (نیا محاذ) جی ایچ کیو حملہ کیس میں اہم پیش رفت نہ ہو سکی، سرکاری گواہوں کی عدم دستیابی کے باعث جیل ٹرائل ایک بار پھر ملتوی کر دیا گیا۔
انسداد دہشت گردی عدالت کے جج امجد علی شاہ کی عدالت میں کیس کی سماعت ہوئی، جہاں مقدمات کے چالان کی نقول ملزمان میں تقسیم کی گئیں۔ عدالت نے ابتدائی کارروائی کے بعد ملزمان کو واپس جانے کی اجازت دے دی۔
سماعت کے دوران دونوں گواہوں نے سرکاری وکیل کے ذریعے مؤقف اپنایا کہ وہ مصروفیات کے باعث عدالت میں پیش نہیں ہو سکتے۔ عدالت نے ان کی غیر حاضری پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سماعت 16 اپریل تک ملتوی کر دی۔
واضح رہے کہ یہ گواہ، مجسٹریٹ مجتبیٰ اور سب انسپکٹر ریاض، گزشتہ دو ماہ سے طلبی کے باوجود عدالت میں پیش نہیں ہو رہے، جس سے ٹرائل میں مسلسل تاخیر ہو رہی ہے۔
سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وکیل صفائی فیصل ملک ایڈووکیٹ نے کہا کہ اگر اگلی تاریخ پر بھی گواہ پیش نہ ہوئے تو جیل ٹرائل ممکن نہیں ہو گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ وکلائے صفائی کی پوری ٹیم عدالت میں موجود تھی لیکن گواہان کی عدم موجودگی سے کیس آگے نہیں بڑھ سکا۔
فیصل ملک نے بتایا کہ وکلائے صفائی نے 9 مئی کے تمام مقدمات کو یکجا کرنے کی درخواست دائر کر رکھی ہے، اور عدالت سے یہ بھی استدعا کی ہے کہ ہم اپنے دلائل بانی پی ٹی آئی کی موجودگی میں دینا چاہتے ہیں۔
