📺 چینل: نیا محاذ
📅 تاریخ: 9 اپریل 2025
🖋️ کالم کا عنوان: فلسطین جل رہا ہے… اُمت سو رہی ہے!
فلسطین کے لاشے، اور ہماری بےحسی کا جشن
دنیا کی تاریخ کا ایک اور سیاہ باب ہماری آنکھوں کے سامنے لکھا جا رہا ہے۔
9 اپریل 2025 کو غزہ میں اسرائیلی بمباری نے ایک ہی دن میں 300 سے زائد معصوم فلسطینیوں کو شہید کر دیا، جن میں اکثریت بچوں اور عورتوں کی تھی۔
ملبے کے نیچے دبی لاشیں چیخ چیخ کر پوچھ رہی ہیں:
“اے مسلمانو! تم کہاں ہو؟”
لیکن افسوس! ان کے سوال کا جواب صرف خاموشی ہے… بےحسی ہے… اور منافقت سے لتھڑے ہوئے بیانات ہیں۔
اُمت مسلمہ: زبانی جمع خرچ کی اُمت
آج پوری مسلم دنیا خاموشی کی چادر اوڑھے سو رہی ہے۔
57 مسلم ممالک میں سے کوئی ایک بھی اسرائیل کے خلاف کھل کر آواز بلند کرنے کو تیار نہیں۔
کہیں “شدید مذمت” کے رٹے رٹائے الفاظ، کہیں “تحفظات” کا بےجان اظہار، اور کہیں خاموشی میں لپٹی ہوئی منافقت۔
امت مسلمہ کو 100 سال سے فلسطین کا زخم خون میں نہلا رہا ہے، مگر ہمارا ضمیر اب پتھروں سے زیادہ سخت ہو چکا ہے۔
سوالات جو ہر مسلمان کے ضمیر پر دستک دیتے ہیں:
کیا ہمارے حکمرانوں کی کرسی اسرائیل کے ظلم سے زیادہ قیمتی ہے؟
کیا ہمارا تیل، تجارت، اور تعلقات معصوم بچوں کی لاشوں سے بڑھ کر اہم ہو گئے ہیں؟
کب تک ہم “او آئی سی” جیسے بےجان اداروں سے امیدیں وابستہ کرتے رہیں گے؟
پاکستان… تم بھی شامل ہو مجرموں میں!
پاکستان! تم بھی کوئی معصوم نہیں ہو۔
تم وہ ملک ہو جس کی بنیاد “لا الہ الا اللہ” پر رکھی گئی، مگر آج تمہاری وزارت خارجہ کی زبان بھی صرف مذمتی بیانات تک محدود ہے۔
تم نے اسرائیلی ظلم کے خلاف کوئی معاشی یا سفارتی قدم کیوں نہیں اٹھایا؟
تمہاری پارلیمنٹ میں قراردادوں کے سوا کیا کچھ بھی ہوا؟
تمہارے عوام سوشل میڈیا پر پوسٹیں کر کے سمجھتے ہیں کہ وہ جہاد کر رہے ہیں؟
یاد رکھو! صرف “فلسطین کے حق میں دعا” کافی نہیں۔
اگر تم میں غیرت باقی ہے، تو:
اپنے سفارت خانے بند کرو
اسرائیلی حامیوں کا بائیکاٹ کرو
اور اپنے عوام کو شعور دو
ورنہ آنے والا وقت تمہیں بھی نہ بخشے گا۔
دنیا کی آنکھیں بند، مگر فلسطین کی روح زندہ ہے
یورپ، امریکہ، اور اقوامِ متحدہ کا کردار تو پہلے دن سے واضح ہے۔
انسانیت کے علمبردار فلسطینیوں کے خون پر خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔
ایک اسرائیلی فوجی کی آنکھ پر خراش آئے، تو نیوز چینلز چیخنے لگتے ہیں،
مگر جب ایک پوری بستی صفحۂ ہستی سے مٹتی ہے،
تو صرف چند لائنوں کی “خبر” چلتی ہے۔
لیکن سن لو!
فلسطین ختم نہیں ہوا، فلسطینی سر نہیں جھکاتے۔
ان کے بچوں کے ہاتھوں میں پتھر ہیں،
مگر آنکھوں میں جذبہ بدر و حنین کی چمک ہے۔
یہ جنگ ایمان اور کفر کی ہے،
ظلم اور حق کی ہے،
اور ان شاء اللہ، حق فتح پائے گا۔
آخر میں… اے مسلمانو! تم کب جاگو گے؟
یہ کالم صرف چیخ نہیں،
یہ تمہاری غیرت کو جگانے کی آخری کوشش ہے۔
اگر آج تم خاموش رہے…
تو کل تمہاری باری ہے
اُٹھو!
آواز بلند کرو!
فلسطین کی پکار کو اپنی پکار بناؤ!
اور دنیا کو بتا دو کہ:
“اُمت محمد ﷺ زندہ ہے!”
