نیامحاذ | بشریٰ بی بی کی جیل میں سہولیات کی درخواست؟ اسلام آباد ہائیکورٹ نے فیصلہ محفوظ کر لیا
اسلام آباد – سابق خاتون اول اور چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی جانب سے اڈیالہ جیل میں بہتر سہولیات کے لیے دائر کی گئی درخواست پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے قابل سماعت ہونے کا فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔
عدالت کا سوال: “درخواست پر فیصلہ ساتھ کیوں نہیں لگا؟”
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس انعام امین منہاس نے رجسٹرار کے اعتراض کے ساتھ کیس کی سماعت کی۔ دورانِ سماعت عدالت نے وکلا سے استفسار کیا:
“سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو دی گئی درخواست پر کوئی باضابطہ فیصلہ ساتھ کیوں منسلک نہیں کیا گیا؟”
ِِوکیل کا مؤقف: “درخواست وصول ہی نہیں کی گئی”
بشریٰ بی بی کے وکلاء، ایڈووکیٹ ظہیر عباس اور محمد عثمان گل، نے عدالت کو بتایا کہ:
“جیل حکام ہماری درخواست وصول کرنے کو تیار نہیں تھے، اس لیے ہم نے 2 اپریل کو کوریئر کے ذریعے درخواست بھیجی، اور اس کی رسید عدالت میں جمع کروا دی گئی ہے۔”
عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا
تمام دلائل مکمل ہونے کے بعد عدالت نے درخواست کے قابل سماعت ہونے سے متعلق فیصلہ محفوظ کر لیا، جو آنے والے دنوں میں سنایا جائے گا۔
🔍 کیس کا پس منظر:
بشریٰ بی بی 190 ملین پاؤنڈ کیس میں 7 سال قید کی سزا کاٹ رہی ہیں۔
انہوں نے اپنی پہلے خاتون اول ہونے اور بہتر معیارِ زندگی کو بنیاد بناتے ہوئے بہتر جیل سہولیات فراہم کرنے کی استدعا کی ہے۔
درخواست میں وفاق، سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل، اور چیف کمشنر اسلام آباد کو فریق بنایا گیا ہے۔