نیامحاذ: اسلام میں زکوٰۃ ایک اہم مالی عبادت ہے جو صاحبِ نصاب افراد پر فرض ہے۔ اس کا مقصد دولت کی منصفانہ تقسیم اور مستحقین کی مدد کرنا ہے۔
یہاں زکوٰۃ کے بارے میں عام سوالات کے جوابات اور شرعی احکام بیان کیے جا رہے ہیں تاکہ آپ زکوٰۃ کی ادائیگی میں کسی شک و شبہ کا شکار نہ ہوں۔
زکوٰۃ کن شرائط پر فرض ہوتی ہے؟
زکوٰۃ ادا کرنے کے لیے چند شرائط کا پورا ہونا ضروری ہے:
مسلمان ہونا – غیر مسلم پر زکوٰۃ فرض نہیں۔
عاقل و بالغ ہونا – نابالغ بچے پر زکوٰۃ فرض نہیں، مگر اس کے مال سے زکوٰۃ نکالنا ضروری ہے۔
صاحبِ نصاب ہونا – جس کے پاس مقررہ مقدار سے زائد دولت ہو۔
مال پر ایک سال کا گزرنا – زکوٰۃ تب فرض ہوتی ہے جب مال پر ایک اسلامی سال مکمل ہو جائے۔
ضرورت سے زائد ہونا – بنیادی اخراجات کے بعد بچی ہوئی دولت پر زکوٰۃ دی جاتی ہے۔
زکوٰۃ کا نصاب کتنا ہے؟
زکوٰۃ تب فرض ہوتی ہے جب کسی کے پاس کم از کم درج ذیل مقدار میں دولت ہو:
سونا: 7.5 تولہ (87.48 گرام)
چاندی: 52.5 تولہ (612.36 گرام)
نقدی یا تجارتی مال: اگر اس کی مالیت چاندی کے نصاب کے برابر ہو تو زکوٰۃ واجب ہوگی۔
زکوٰۃ کی شرح کتنی ہے؟
سونا، چاندی، نقدی اور تجارتی مال پر 2.5% زکوٰۃ فرض ہے۔
زرعی پیداوار پر اگر بارش کے پانی سے ہوئی ہو تو 10%، اور اگر مصنوعی طریقے سے پانی دیا گیا ہو تو 5% زکوٰۃ ہے۔
جانوروں پر مخصوص اصولوں کے تحت زکوٰۃ فرض ہوتی ہے۔
زکوٰۃ کن لوگوں کو دی جا سکتی ہے؟
قرآن (سورۃ التوبہ: 60) کے مطابق، زکوٰۃ درج ذیل افراد کو دی جا سکتی ہے:
فقیر اور مسکین (ضرورت مند لوگ)
قرضدار (جو قرض ادا کرنے کی طاقت نہ رکھتا ہو)
غلاموں کی آزادی کے لیے
اللہ کے راستے میں
مسافر جو مالی تنگی کا شکار ہو
زکوٰۃ کنہیں نہیں دی جا سکتی؟
مالدار افراد، سید (ہاشمی خاندان کے افراد)، اور زکوٰۃ دینے والے کے والدین، بیوی، اور اولاد کو زکوٰۃ نہیں دی جا سکتی۔
زکوٰۃ ادا کرنے کے عام مسائل
زکوٰۃ مستحق کو اس کی ملکیت میں دینا ضروری ہے۔ صرف کھانے یا کپڑوں کی صورت میں نہیں دی جا سکتی۔
اگر زکوٰۃ کسی غلط شخص کو دے دی گئی تو دوبارہ ادا کرنی ہوگی۔
زکوٰۃ دینے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ اسے قریبی رشتہ داروں اور مستحقین میں تقسیم کیا جائے۔
سال مکمل ہونے سے پہلے بھی زکوٰۃ ادا کی جا سکتی ہے۔
نتیجہ
زکوٰۃ ایک مالی عبادت اور سماجی ذمہ داری ہے جو دولت کی منصفانہ تقسیم کو یقینی بناتی ہے۔ اگر آپ صاحبِ نصاب ہیں، تو زکوٰۃ دیانت داری کے ساتھ نکالیں تاکہ مستحق افراد کی مدد ہو اور اللہ کی رضا حاصل کی جا سکے۔
اگر آپ کو زکوٰۃ سے متعلق مزید معلومات درکار ہیں تو کمنٹ میں پوچھ سکتے ہیں!