0

81 سال بعد لائبریری کو واپس کی گئی کتاب، دلچسپ کہانی سامنے آگئی

99 سال بعد لائبریری کو واپس ملنے والی نایاب کتاب
واشنگٹن (نیامحاذ) – امریکہ میں ایک خاتون کو 99 سال پرانی ایک لائبریری کی کتاب ملی، جسے ان کے نانا نے 1926 میں لیا تھا۔ 81 سالہ میری کوپر نے اپنے پرانے گھر سے منتقل ہونے کے بعد جب اپنی والدہ کے سامان کو ترتیب دینا شروع کیا تو انہیں یہ نایاب کتاب ملی۔

نجی نشریاتی ادارے سی این این کے مطابق، یہ کتاب “ہوم میڈ ٹوائز فار گرلز اینڈ بوائز” تھی، جو 1911 میں شائع ہوئی تھی اور لکڑی، دھات اور گھریلو اشیاء سے کھلونے بنانے کے طریقے بتاتی تھی۔ کوپر کے نانا چارلس ٹِلٹن ایک ماہر کشتی ساز اور بڑھئی تھے، اور انہوں نے شاید یہ کتاب اپنی بیٹی (کوپر کی والدہ) کے لیے کھلونے بنانے کے لیے لی تھی، لیکن واپس نہ کر سکے۔

کتاب واپس کرنے پر ممکنہ 18 ہزار ڈالر کا جرمانہ؟
جب کوپر نے یہ کتاب ٹامز ریور کی اوشین کاؤنٹی لائبریری میں واپس کرنے کا فیصلہ کیا، تو انہیں لگا کہ شاید ان پر بھاری جرمانہ عائد ہوگا۔ لائبریری کے عملے نے مذاق میں کہا کہ اگر جرمانے کی پالیسی ابھی بھی لاگو ہوتی تو اس کتاب پر تقریباً 18 ہزار ڈالر جرمانہ بنتا۔ تاہم، لائبریری نے نہ صرف کتاب کو خوش دلی سے قبول کیا بلکہ اسے اپنے تاریخی ذخیرے کا حصہ بنا دیا۔

کتاب کے اندر نانا کی لکڑی کی کشتی کی تصویر
کتاب کے صفحات پلٹتے ہوئے کوپر کو لکڑی کی کشتی کی ایک تصویر ملی، اور انہوں نے فوراً پہچان لیا کہ یہ وہی کھلونا تھا جو ان کے نانا نے ان کی والدہ کے لیے بنایا تھا۔ وہی کشتی بعد میں ہسٹوریکل سوسائٹی کو عطیہ کی گئی تھی۔

اب یہ کتاب تاریخی ورثہ بن چکی ہے
جب کوپر نے لائبریری میں کتاب واپس کی، تو عملے کے تقریباً دس افراد اسے دیکھنے کے لیے آئے، حتیٰ کہ ایک صفائی کرنے والے ملازم نے بھی اس میں دلچسپی لی۔ اب یہ نایاب کتاب لائبریری کی تاریخی اشیاء کے شیشے کے ڈسپلے کیس میں رکھی گئی ہے تاکہ آنے والے لوگ اسے دیکھ سکیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں