ایران نے 11 لاکھ افغان مہاجرین کو ملک بدر کر دیا، مزید پناہ دینے سے معذرت
(نیامحاذ) ایران نے مزید افغان مہاجرین کو پناہ دینے سے انکار کرتے ہوئے سخت اقدامات کے تحت 11 لاکھ افغان مہاجرین کو ملک بدر کر دیا ہے۔
ایرانی وزیر داخلہ اسکندر مومنی نے اعلان کیا کہ ایران کی سرحدوں پر سیکیورٹی مزید سخت کر دی گئی ہے تاکہ غیر قانونی نقل و حرکت کو روکا جا سکے۔ دوسری جانب، طالبان حکومت نے ایران اور پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ افغان مہاجرین کی واپسی زبردستی کے بجائے منظم اور مرحلہ وار طریقے سے کی جائے۔
پاکستان میں بھی افغان مہاجرین کی واپسی کا سلسلہ جاری
🔹 راولپنڈی اور اسلام آباد سے ہزاروں افغان مہاجرین جنوری میں اپنے وطن واپس جا چکے ہیں۔
🔹 پاکستان کی وزارت داخلہ نے تمام افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کو 31 مارچ تک ملک چھوڑنے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔
🔹 31 مارچ کے بعد غیر قانونی طور پر مقیم افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی اور یکم اپریل سے ملک بدری کا عمل شروع ہوگا۔
افغان مہاجرین کے لیے بڑھتی ہوئی مشکلات
ایران اور پاکستان کے سخت اقدامات کے بعد افغان مہاجرین کے لیے خطے میں رہائش کے مواقع محدود ہوتے جا رہے ہیں۔ طالبان حکومت کی جانب سے اس مسئلے کے حل کے لیے سفارتی کوششیں جاری ہیں۔