0

پریزیڈنٹ ٹرافی: سعود شکیل کے ٹائمڈ آؤٹ ہونے کا معاملہ، ٹیم منیجر کی وضاحت سامنے آگئی

لاہور (ویب ڈیسک) – پریزیڈنٹ ٹرافی گریڈ ون کے فائنل میں پی ٹی وی کے خلاف سعود شکیل کے ٹائمڈ آؤٹ ہونے کے معاملے پر اسٹیٹ بینک کے منیجر ظہیر الحسن نے وضاحت جاری کی ہے۔

سعود شکیل ٹائمڈ آؤٹ کیوں ہوئے؟
یہ واقعہ 4 مارچ کو راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں پیش آیا، جب اسٹیٹ بینک کے بیٹر سعود شکیل کو ٹائمڈ آؤٹ قرار دیا گیا۔ رپورٹس کے مطابق، وہ پاکستان کے پہلے اور فرسٹ کلاس کرکٹ میں دنیا کے ساتویں کھلاڑی ہیں جو اس طرح آؤٹ ہوئے۔ اس سے قبل سری لنکا کے اینجلو میتھیوز کو ورلڈ کپ 2023 میں بنگلادیش کے خلاف ٹائمڈ آؤٹ قرار دیا گیا تھا۔

ٹائمڈ آؤٹ قانون کیا کہتا ہے؟
آئی سی سی قوانین کے مطابق، اگر کسی بیٹر کی وکٹ گرتی ہے تو نئے بیٹر کو 2 منٹ کے اندر کریز پر پہنچ کر گیند کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہونا ضروری ہوتا ہے۔ تاخیر کی صورت میں فیلڈنگ ٹیم اپیل کر سکتی ہے اور امپائر بیٹر کو آؤٹ قرار دے سکتا ہے۔

اسٹیٹ بینک کے منیجر کا موقف
ظہیر الحسن نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ:

سعود شکیل نیند کی وجہ سے نہیں بلکہ واش روم میں ہونے کی وجہ سے تاخیر کا شکار ہوئے۔
عمر امین اور فواد عالم کی وکٹیں مسلسل گریں، اور سعود کو فوری بیٹنگ کے لیے جانا تھا۔
سعود شکیل وقت سے پہلے کریز پر پہنچ گئے تھے اور امپائر سے وقت کے بارے میں پوچھا، مگر پی ٹی وی کے کپتان عماد بٹ نے اپیل کر دی۔
امپائر نے تصدیق کے بعد انہیں ٹائمڈ آؤٹ قرار دیا۔
پی ٹی وی کے کوچ محمد وسیم نے بعد میں کہا کہ “سعود شکیل کو واپس بلا لیں”۔
3 گیندوں پر 4 وکٹیں گریں!
یہ فیصلہ اسٹیٹ بینک کے لیے نقصان دہ ثابت ہوا کیونکہ:

27ویں اوور کی تیسری گیند پر پی ٹی وی کے فاسٹ بولر محمد شہزاد نے عمر امین کو آؤٹ کیا۔
چوتھی گیند پر فواد عالم بھی آؤٹ ہوگئے۔
پانچویں گیند سے پہلے سعود شکیل کو ٹائمڈ آؤٹ قرار دے دیا گیا۔
پانچویں گیند پر محمد شہزاد نے عرفان نیازی کو بولڈ کر کے ہیٹ ٹرک مکمل کی۔
یہ واقعہ پاکستان کرکٹ میں ایک نایاب موقع تھا اور سوشل میڈیا پر بھی کافی بحث کا باعث بنا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں