پشاور (ویب ڈیسک)مشیر اطلاعات کے پی بیرسٹر سیف سے کرم کے وفود نے الگ الگ ملاقاتیں کی جس میں فریقین کو تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی۔میڈیا رپورٹ کے مطابق خیبر پختونخوا حکومت کے مشیر اطلاعات بیرسٹر سیف سے کرم سے تعلق رکھنے والے وفود نے الگ الگ ملاقاتیں کیں۔ فریقین نے امن معاہدے کے نفاذ میں حائل رکاوٹوں پر تبادلہ خیال کیا اور صوبائی مشیر کو اپنے اپنے تحفظات سے آگاہ کیا۔بیرسٹر سیف نے دونوں فریقین کے تحفظات سنے اور انہیں دور کرنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کرم معاملے پر حکومت کے مکمل تعاون کی بھی یقین دہانی کرائی۔ملاقات میں فریقن نے بنکرز کی مسماری سمیت تمام حکومتی فیصلوں پر عملدرآمد کا اعادہ کیا اور کرم میں قیام امن کے لیے حکومتی کوششوں کو سراہتے ہوئے اس معاملے پر خصوصی دلچسپی لینے پر بیرسٹر سیف کا شکریہ بھی ادا کیا۔اس موقع پر بیرسٹر سیف نے کہا کہ وزیراعلی کی قیادت میں کے پی حکومت کرم معاملے میں انتہائی سنجیدہ ہے۔ علی امین گنڈاپور نے ایک صدی سے زائد عرصہ سے جاری تنازع کے پر امن حل میں دلچسپی لی۔ان کا کہنا تھا کہ کرم میں امن کا قیام دونوں فریق اور عوام کے تعاون کے بغیر ممکن نہیں۔ وہاں کے عوام کو حکومت کا ساتھ دینا ہوگا۔ دونوں فریق اور عوام شرپسند عناصر سے دور رہیں۔مشیر کے پی نے کہا کہ علاقے میں پائیدار امن کی خاطر بنکرز کی مسماری کا عمل جاری ہے اور بلاتفریق دونوں فریقین کے بنکرز مسمار کیے جا رہے ہیں۔ جلد کرم کے لیے امدادی سامان کا بڑا قافلہ روانہ کیا جائے گا۔واضح رہے کہ پاراچنار اور کرم کے علاقے گزشتہ کئی ماہ سے کشیدگی کا شکار رہے اور درجنوں لوگ جان سے گئے۔ اس معاملے پر وفاقی اور کے پی حکومت نے جرگے اور کوششیں کر کے فریقین میں معاہدہ کرایا۔
0