لاہور (ویب ڈیسک) سٹار غیرملکی کرکٹرز کے معاملے پر پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) فرنچائزز آمنے سامنے آنے لگیں۔نجی ٹٰی وی ایکسپریس نیوز کے مطابق پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) 10 کا انعقاد 8 اپریل سے 19 مئی کے درمیان ہوگا، نئے سی ای او سلمان نصیر نے اپنی موجودگی کا احساس دلانے کیلئے آن لائن میٹنگز وغیرہ کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔اسی طرح ڈرافٹ کی تاریخ 11 جنوری مقرر کی گئی ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) چاہتا ہے کہ آئی پی ایل کیلئے منتخب نہ ہونے والے اسٹار کرکٹرز کو پاکستان مدعو کیا جائے، پی ایس ایل میں کسی کھلاڑی کے زیادہ سے زیادہ معاوضے کی حد 2 لاکھ ڈالر ہوتی ہے، البتہ بورڈ اور بعض فرنچائزز کو خدشہ ہے کہ اتنے معاوضے میں شاید بڑے غیرملکی اسٹارز نہ آئیں، براہ راست معاہدوں کی تجویز کچھ عرصے قبل ٹیموں نے مسترد کر دی تھی، اب ایجنٹس سے بات چیت کا اختیار دینے کا امکان ہے۔ذرائع کا بتانا ہے کہ کئی غیرملکی کرکٹرز کے ایجنٹس نے فرنچائزز سے رابطہ کرکے معاوضوں کا استفسار کیا ہے بعض ٹیمیں اس طریقہ کار کی مخالف اور چاہتی ہیں کہ بڑے کھلاڑی بھی ڈرافٹ کا حصہ بنیں البتہ بورڈ چند پلیئرز سے پہلے ہی معاہدوں کے حق میں ہے۔
منیجر پلیئرز ایکوزیشن شعیب خالد کچھ عرصے قبل تعلیمی وجوہات کی بنا پر مستعفی ہوگئے تھے، کسی متبادل کو لانے کے بجائے بورڈ نے انہی کو جُز وقتی کام کرنے پر قائل کر لیا۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ انہوں نے ڈیوڈ وارنر سمیت کئی اسٹار کرکٹرز سے رابطے کیے ہیں، ایجنٹس کے ذریعے معاہدے فرنچائزز کو ایک دوسرے کے سامنے لا کھڑا کردیں گے، ایک ٹیم اگر کسی کھلاڑی کو 4 لاکھ ڈالر کی پیشکش کرے اور دوسری 5 لاکھ بھی دینے کو تیار ہو جائے تو پلیئر یقینی طور پر زیادہ معاوضہ دینے والی فرنچائز کا حصہ بنے گا، البتہ اس سے ڈرافٹ میں 2 لاکھ کی حد تک منتخب ہونے والے کرکٹرز اور پاکستانی اسٹارز اعتراض کریں گے۔