لاہور (نیا محاذ )کچھ عرصہ قبل مناہل ملک کی نازیبا ویڈیو لیک ہوئی جس نے سوشل میڈیا پر ہنگامہ برپاکر دیا لیکن اس کے بعد یک بعد دیگر ے متعدد ٹک ٹاکرز کی غیر اخلاقی ویڈیوز نے صارفین کو پریشان کر دیا لیکن اب اس کا شکار پاکستان کی معروف ٹک ٹاکر کنول آفتاب بھی ہو گئیں ہیں ، تاہم بتایا جارہاہے کہ کنول آفتا ب کو دراصل بدنام کرنے کیلئے یہ آرٹیفیشل انٹیلی جنس سے بنائی گئی جعلی ویڈیو ہے ۔تفصیلات کے مطابق کنول افتاب ایک نمایاں سوشل میڈیا انفلوئنسر اور ٹک ٹاک شخصیت ہیں۔ وہ اس وقت ایک تنازع کا مرکز بن گئی ہیں جب ایک نازیبا ویڈیو منظر عام پر آئی۔ تیزی سے وائرل ہو نے والی ویڈیو نے آن لائن پرائیویسی اور ڈیجیٹل سیکیورٹی کے حوالے سے جاری بحث کو مزید ہوا دی ہے۔ سوشل میڈیا صارفین کا کہناہے کہ وائرل ہونے والی مبینہ نازیبا ویڈیو درحقیقت آرٹیفیشل انٹیلی جنس سے بنائی گئی ہے جبکہ کنول آفتاب کی جانب سے اس پر کوئی رد عمل سامنے نہیں آیاہے ۔اگرچہ اس ویڈیو کی اصلیت کی تصدیق نہیں کی ہوئی، لیکن اس کی وسیع پیمانے پر گردش نے ان کے مداحوں کو تشویش میں مبتلا کر دیا ہے، جو بے تابی سے انفلوئنسر کے اپنے بیان کا انتظار کر رہے ہیں۔
لاہور سے تعلق رکھنے والی کنول افتاب نے سوشل میڈیا پر ایک انتہائی بااثر شخصیت کے طور پر اپنا نام بنایا ہے۔ انکے انسٹاگرام پر 40 لاکھ سے زیادہ فالوورز ہیں،کنول نے اپنا کیریئر ایسے پلیٹ فارمز پر بنایا جہاں وہ طرزِ زندگی، ڈانس ویڈیوز، اور اپنی ذاتی زندگی کے متعلق مواد شیئر کرتی ہیں۔کنول آفتاب9 جنوری 1998 کو پیدا ہوئیں،اس حساب وہ وہ اس وقت 26 سال کی ہیں۔ ٹک ٹاک سے شہرت حاصل کرنے والی کنول نے اپنی سوشل میڈیا کامیابی کو کاروباری مواقع میں بدل دیا۔ان کے فالوورز ان کے عام فہم اور دلکش پوسٹس کو پسند کرتے ہیں، جن میں اکثر ان کے شوہر ذوالقرنین سکندر اور ان کی ننھی بیٹی ایزل ذوالقرنین بھی ہوتی ہیں۔
انٹرنیٹ پرکنول آفتاب کی ایسی تصاویر اور ویڈیوز گردش کر رہی ہیں جو مبینہ طور پر ان سے منسوب کی جارہی ہیں۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ کنول نے اس معاملے پر ابھی تک کوئی بیان جاری نہیں کیا، جس کے باعث ان کے مداح اور ناقدین قیاس آرائیاں کر رہے ہیں۔
کنول آفتاب کے مداح نہ صرف اس واقعے پر حیرت زدہ ہیں بلکہ وہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز سے سخت اقدامات کا مطالبہ بھی کر رہے ہیں تاکہ ان کی پسندیدہ شخصیت کو مزید ہراسانی یا پرائیویسی کی خلاف ورزی سے بچایا جا سکے۔کنول آفتاب جیسی شخصیات، جنہوں نے اپنی محنت سے نام بنایا، کو ایسے معاملات کا سامنا کرنا نہایت افسوسناک ہے۔