لاہور(نیا محاذ)لاہور ہائیکورٹ میں عظمیٰ بخاری کی فیک ویڈیو سمیت تعلیمی اداروں میں خواتین کی ہراسگی کے معاملے پر وکیل وفاقی حکومت نے ڈی جی ایف آئی اے کی تفتیشی رپورٹ پیش کردی۔نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق عظمیٰ بخاری کی فیک ویڈیو سمیت تعلیمی اداروں میں خواتین کی ہراسگی کے معاملے پر سماعت ہوئی، ڈی جی ایف آئی اے احمد اسحاق،ڈائریکٹر ایف آئی اے سرفراز ورک ودیگر افسران پیش ہوئے،آئی جی پنجاب پولیس ڈاکٹر عثمان انور،ڈی جی آئی جی انویسٹی گیشن ذیشان اصغر، ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران بھی پیش ہوئے،وکیل وفاقی حکومت نے ڈی جی ایف آئی اے کی تفتیشی رپورٹ پیش کردی،وکیل نے کہا کہ عدالتی ہدایت کے مطابق جو انکوائری شروع ہوئی وہ پیش کرنا چاہتا ہوں۔چیف جسٹس عالیہ نیلم نے کہاکہ یہ کافی بڑی رپورٹ ہے، ہم اسے پڑھیں گے،جسٹس علی ضیا باجوہ نے کہا کہ کیا نجی کالج واقعے کے حوالے سے کوئی ایف آئی آر بھی درج ہوئی؟ وکیل پنجاب حکومت نے کہاکہ جی، پولیس نے بھی ایف آر درج کی ہے،چیف جسٹس عالیہ نیلم نے کہاکی پولیس خاموشی سے سوئی رہی،16اکتوبر کو فل بنچ نے ہدایت دی پھر پولیس نے کام کیا۔
0