اسلام آباد(نیا محاذ)سپریم کورٹ میں الیکشن ٹریبونلز کی تشکیل کے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف کیس میں جسٹس عقیل عباسی نے کہاکہ الیکشن کمیشن کے جواب کے مطابق ہائیکورٹ کی مشاورت سے مسئلہ حل ہو گیا،وکیل نے کہاکہ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے 4ٹریبونلز قائم رکھے باقی 4الیکشن کمیشن مقرر کرے گا، جسٹس عقیل عباسی نے کہاکہ اس کا مطلب الیکشن کمیشن اور چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ میں معاملات طے پا گئے، وکیل الیکشن کمیشن نے کہاکہ جی بالکل!قانون بدل گیا، اب نئے4ٹریبونلز الیکشن کمیشن مقرر کرے گا.نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق الیکشن ٹربیونلز کی تشکیل کے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف کیس کی سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی،چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 5 رکنی لارجر بنچ نے سماعت کی،دوران سماعت چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ پارلیمنٹ کی مدت 5سال ہے جو بڑھ نہیں سکتی،سٹے آرڈر والے کیسز بھی سپریم کورٹ میں آتے ہیں،جو معاملات عدالت کے نہیں انہیں آپس میں حل کریں، ایک درخواست کرکرکے تھک گیا ہوں لیکن کسی نے زحمت نہیں کی،معاملات میں آئین کو دیکھیں کیا کہتا ہے ،آئین موجود لیکن پڑھنا کوئی گوارا نہیں کرتا،جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ اختیار الیکشن کمیشن کے پاس ہے،عدالت نے کہا کہ اختلاف اس بات پر ہوا کہ الیکشن کمیشن نے ہائیکورٹ کے بھیجے ناموں پر انکار کیا،جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ ٹریبونل کیلئے ججز کی تعیناتی ہائیکورٹس کی مشاورت سے ہوتی ہے،ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کوئی معمولی انسان تو نہیں،الیکشن کمیشن اور ہائیکورٹس دونوں اداروں کیلئے عزت ہے،ٹریبونل میں ججز تعیناتی پر پسند ناپسند کی بات اب ختم ہونی چاہیے۔چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ ٹریبونل کی تعداد کا انحصار کیسز پر ہے،کیسز کو دیکھتے ہوئے ججز کی تعداد پر فیصلہ کریں،اگر ججز کی تعداد کیسز کو دیکھتے ہوئے کم ہوئی تو غیرمنصفانہ ہوگا، مجھے نہیں معلوم بلوچستان یا پنجاب میں کتنے کیسز زیرالتوا ہیں،سلمان اکرم راجہ اپنے وکیل حامد خان کے ساتھ دوبارہ کمرہ عدالت میں واپس آ گئے۔
0