0

ایران سے دو لاکھ 30 ہزار افغان مہاجرین کی وطن واپسی، اقوام متحدہ نے اعدادوشمار جاری کر دیے

کابل (نیا محاذ): اقوام متحدہ کی بین الاقوامی تنظیم برائے مہاجرت (IOM) نے انکشاف کیا ہے کہ صرف جون کے مہینے میں 2 لاکھ 30 ہزار سے زائد افغان شہری ایران سے افغانستان واپس لوٹ چکے ہیں، جن میں بڑی تعداد ایسے افراد کی ہے جنہیں ایران نے ملک چھوڑنے پر مجبور کیا۔
IOM کے ترجمان اواند عزیز آقا کے مطابق یکم جون سے 28 جون تک 2 لاکھ 33 ہزار 941 افغان شہری ایران اور افغانستان کی سرحد عبور کر کے وطن واپس آئے۔ حیران کن طور پر صرف 21 سے 28 جون کے درمیان ایک ہفتے میں 1 لاکھ 31 ہزار 912 افراد نے سرحد پار کی۔
اقوام متحدہ کے مطابق 2025 کے آغاز سے اب تک 6 لاکھ 91 ہزار 49 افغان شہری ایران سے واپس آ چکے ہیں، جن میں 70 فیصد کو جبری طور پر بےدخل کیا گیا۔
ترجمان نے بتایا کہ ان افراد میں سے بہت سے ایسے بھی ہیں جو یا تو ایران میں پیدا ہوئے یا وہاں کئی سالوں سے رہائش پذیر تھے، لیکن اب انہیں زبردستی ملک چھوڑنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔
🔺 واپسی کی رفتار میں غیر معمولی اضافہ
اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ ہفتوں میں افغان مہاجرین کی واپسی میں غیر معمولی تیزی دیکھی گئی۔ بعض دنوں میں روزانہ 30 ہزار سے زائد افراد نے سرحد عبور کی۔ اگرچہ حالیہ دنوں میں یہ تعداد کم ہو کر روزانہ چھ سے سات ہزار کے درمیان ہو گئی ہے، لیکن خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ یہ سلسلہ ایک بار پھر تیز ہو سکتا ہے۔
ایرانی حکومت نے گزشتہ ماہ 40 لاکھ غیر قانونی افغان مہاجرین کو 6 جولائی تک ملک چھوڑنے کا حکم دیا ہے، جس کے بعد ایک اور بڑی جبری بے دخلی کی لہر متوقع ہے۔
🔸 انسانی حقوق کی تنظیموں کا ردعمل
انسانی حقوق کی تنظیمیں ایران کے اس اقدام کو تنقید کا نشانہ بنا رہی ہیں، کیونکہ ان مہاجرین میں بہت سے افراد ایسے ہیں جنہوں نے ایران میں سالوں سے زندگی گزاری، روزگار حاصل کیا اور نئی نسلیں بھی وہیں پروان چڑھیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں