0

کراچی میں کسٹم اہلکار کی فائرنگ سے نوجوان جاں بحق، اہلخانہ کا جناح اسپتال میں شدید احتجاج — نیا محاذ

کراچی (نیا محاذ) شہر قائد کے علاقے بوٹ بیسن چورنگی کے قریب مبینہ طور پر کسٹم اہلکار کی فائرنگ سے نوجوان احسان جاں بحق ہو گیا، جس کے بعد جناح اسپتال میں مقتول کے اہلخانہ نے شدید احتجاج کیا اور واقعے پر انصاف کا مطالبہ کیا۔
اہلخانہ کا دعویٰ ہے کہ مقتول احسان کی گاڑی میں ایرانی خشک دودھ موجود تھا، جس پر کسٹم اہلکاروں نے اسے روکنے کی کوشش کی۔ گاڑی کے نہ رکنے پر کسٹم اہلکار سمیر نے فائرنگ کی، جس سے احسان کو سر میں گولی لگی اور وہ موقع پر ہی دم توڑ گیا۔
مظاہرین نے اس واقعے کو انسانیت سوز قرار دیتے ہوئے سوال اٹھایا کہ کیا “بلوچوں کو جینے کا حق نہیں؟” ان کا کہنا تھا کہ پولیس بھی اس واقعے میں ملوث ہے اور انہوں نے الزام لگایا کہ سمیر کے ساتھ عادل بھٹی نامی اہلکار بھی موجود تھا۔
اہلخانہ نے یہ بھی انکشاف کیا کہ احسان کا ساتھی شاہزیب ہسپتال سے لاپتہ ہے، جسے مبینہ طور پر پولیس اپنے ساتھ لے گئی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ واقعے میں ملوث تمام اہلکاروں کو سخت سزا دی جائے اور انہیں انصاف فراہم کیا جائے۔
اہلخانہ نے وزیر اعلیٰ سندھ اور اعلیٰ حکام سے فوری مداخلت کی اپیل کی ہے اور دھمکی دی ہے کہ اگر انصاف نہ ملا تو وہ لاش کے ہمراہ کسٹم آفس کے سامنے احتجاج کریں گے اور احتجاجی کارروائی جاری رکھیں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں