کراچی (نیا محاذ) شہر قائد کے علاقے قائدآباد میں بجلی کی غیر اعلانیہ اور طویل لوڈشیڈنگ کے خلاف شہریوں کا احتجاج 14 گھنٹے سے جاری ہے، جس کے باعث نیشنل ہائی وے پر بدترین ٹریفک جام پیدا ہو چکا ہے۔
احتجاج کے باعث قائدآباد سے ملیر ہالٹ تک گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئی ہیں۔ ہیوی ٹریفک بھی شاہراہ پر پھنس چکا ہے، جبکہ عید قربان کی خریداری کے بعد جانور واپس لے جانے والے شہری بھی ٹریفک میں رُل گئے ہیں، جس سے عوام کو شدید اذیت کا سامنا ہے۔
پولیس سے مذاکرات ناکام، مظاہرین کا احتجاج جاری
ذرائع کے مطابق مظاہرین اور پولیس افسران کے درمیان مذاکرات کی متعدد کوششیں کی گئیں، مگر کوئی کامیابی نہ ہو سکی۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ کئی روز سے علاقے میں طویل اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ جاری ہے، جس نے زندگی اجیرن بنا دی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جب تک بجلی کی مکمل بحالی نہیں ہوتی، احتجاج ختم نہیں کریں گے۔
سکیورٹی سخت، ٹریفک متبادل راستوں پر منتقل کرنے کی ہدایت
ٹریفک پولیس نے شہریوں کو متبادل راستے اختیار کرنے کی ہدایت کی ہے، تاہم نیشنل ہائی وے پر ٹریفک کی روانی تاحال بحال نہیں ہو سکی۔ صورتحال کو قابو میں رکھنے کے لیے سکیورٹی فورسز کی اضافی نفری بھی تعینات کر دی گئی ہے۔
شہریوں نے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر بجلی کی فراہمی بحال کی جائے اور اس بحران کا مستقل حل نکالا جائے تاکہ عوام کو روزانہ کی اذیت سے نجات مل سکے۔
