ماسکو (نیا محاذ) روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے یوکرینی ہم منصب ولادیمیر زیلنسکی سے براہ راست مذاکرات کے لیے رضامندی ظاہر کر دی ہے۔ روسی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات کے نتائج کا جائزہ لینا ضروری ہے اور اس مقصد کے لیے روسی مذاکراتی ٹیم استنبول روانہ ہو چکی ہے۔ امکان ہے کہ 2 جون کو ماسکو اور کیف کے وفود کی سطح پر مذاکرات ہوں گے۔
دوسری جانب، یوکرین مذاکرات میں شرکت کے حوالے سے کچھ تحفظات کا اظہار کر رہا ہے۔ یوکرینی صدر زیلنسکی نے روس کی جانب سے جونیئر وفد بھیجنے کو اپنی توہین قرار دیا اور کہا کہ روس کی پیش کردہ شرائط غیر حقیقی اور ناقابل قبول ہیں۔
زیلنسکی نے مزید کہا کہ یوکرین جنگ کو ختم کرنا چاہتا ہے اور 30 جون سے شروع ہونے والی 100 دن کی جنگ بندی پر تیار ہے، تاکہ امن کے لیے راہ ہموار کی جا سکے۔
