0

سانحہ 9 مئی کیس: سماعت پھر ملتوی، عمران خان کے وکیل نے ڈیل کی خبروں کو جھوٹ قرار دے دیا

راولپنڈی (نیا محاذ) انسداد دہشت گردی کی عدالت راولپنڈی میں سانحہ 9 مئی سے متعلق 11 مقدمات کی سماعت ایک بار پھر بغیر کسی عدالتی کارروائی کے ملتوی کر دی گئی۔ عدالت نے ان مقدمات کی نئی تاریخ 14 جون مقرر کر دی ہے۔
خصوصی عدالت کے جج امجد علی شاہ کے روبرو مقدمات کی سماعت ہوئی جس میں پراسیکیوٹر ظہیر علی شاہ، وکلائے صفائی، اور سابق وزیر داخلہ شیخ رشید عدالت میں پیش ہوئے۔ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی جیل سے روبکار پر حاضری بھی لگائی گئی۔ پراسیکیوٹر نے بتایا کہ جن ملزمان کو چالان کی نقول نہیں ملی تھیں، انہیں اب یہ نقول فراہم کی جا رہی ہیں، جس کے بعد عدالت نے سماعت مؤخر کر دی۔
“عید سے قبل رہائی کی باتیں جھوٹ ہیں، کوئی ڈیل نہیں ہو رہی” – نعیم پنجوتھا
سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کے وکیل نعیم حیدر پنجوتھا نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے متعلق “ڈیل” یا “ڈھیل” کی تمام افواہیں بے بنیاد اور جھوٹی ہیں۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ تین سال قبل عمران خان کو خاموشی اختیار کرنے کی پیشکش کی گئی تھی، لیکن انہوں نے دوٹوک جواب دیا کہ وہ “تین منٹ کے لیے بھی چپ نہیں رہیں گے۔”
نعیم پنجوتھا کا کہنا تھا کہ عمران خان نے بھارت کی جارحیت، دہشت گردی اور معاشی مسائل پر بات چیت کی مشروط حامی بھری ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ پی ٹی آئی کے کئی اراکین اسمبلی کو بغیر شواہد اور مکمل دلائل کے سزائیں دی جا رہی ہیں، جن میں 52 ارکان کے خلاف کیسز زیر التوا ہیں۔ ان کے مطابق یہ سب ایک سازش کا حصہ ہے جس کے ذریعے پارٹی کو دبانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
“ہم نہیں جھکیں گے، چاہے ترامیم ہوں یا نااہلی کی دھمکیاں”
وکیل نے مزید کہا کہ 26 ویں آئینی ترمیم کا مقصد مبینہ طور پر “فراڈ انتخابات” کو تحفظ دینا اور پی ٹی آئی کو نشانہ بنانا تھا۔ اب 27 ویں ترمیم کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں، مگر ان کا کہنا تھا کہ “ہم کسی ترمیم سے نہیں ڈریں گے، چاہے جتنے بھی ارکان نااہل کر دیے جائیں، ہم سر نہیں جھکائیں گے۔”
“معافی وہ مانگے جس نے 9 مئی کرایا”
نعیم پنجوتھا نے بتایا کہ عمران خان کو جیل میں کہا گیا کہ اگر وہ 9 مئی کے واقعات پر معافی مانگ لیں تو حالات بہتر ہو سکتے ہیں، لیکن عمران خان نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ “پہلے ثبوت لاؤ، فوٹیج دکھاؤ، جو قصور وار ہو، اسے سزا دو۔ معافی وہ مانگے جس نے 9 مئی کروایا۔”
انہوں نے مزید کہا کہ اپوزیشن لیڈر کو بھی آئین کی شق 62 اور 63 کے تحت نوٹس جاری کیا جا چکا ہے، اور عمران خان کی رہائی پر کسی قسم کے مذاکرات نہیں ہو رہے۔ ان کا کہنا تھا کہ “عید سے قبل رہائی کی خبریں جھوٹ پر مبنی ہیں، عمران خان نے واضح کر دیا ہے کہ یا تو ملک کے لیے جیل میں رہوں گا یا بات چیت کروں گا، مگر کسی صورت میں ڈیل نہیں ہو گی۔”

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں