0

پاکستان کی سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ منسوخی پر بھارت کی مذمت، عالمی برادری سے نوٹس لینے کا مطالبہ

ہانگ کانگ (نیا محاذ) پاکستان نے بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ منسوخی کو مسترد کرتے ہوئے اسے قابل مذمت اقدام قرار دیا ہے اور عالمی برادری سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
ہانگ کانگ میں ایک بین الاقوامی کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ جب تک کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت استصواب رائے کا حق نہیں ملتا، مسئلہ کشمیر ایک متنازع معاملہ رہے گا۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ عالمی سطح پر جاری تنازعات نہ صرف متعلقہ خطے بلکہ عالمی امن و استحکام کے لیے بھی خطرناک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دیرپا امن کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور عالمی قوانین پر مکمل عملدرآمد ناگزیر ہے۔
سفارتکاری اور ثالثی کی ضرورت پر زور
نائب وزیراعظم نے موجودہ عالمی حالات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس وقت دنیا کو سفارتکاری، ثالثی، مذاکرات اور عالمی تعاون جیسے اصولوں کی اشد ضرورت ہے تاکہ تنازعات کو پرامن طریقے سے حل کیا جا سکے۔
بین الاقوامی ثالثی کنونشن پر دستخط
اس موقع پر اسحاق ڈار نے بین الاقوامی تنظیم برائے ثالثی کے قیام سے متعلق ایک اہم کنونشن پر دستخط بھی کیے، جو عالمی سطح پر پرامن تصفیہ طلب تنازعات کے لیے ایک اہم پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔
پاکستان کی یہ سفارتی سرگرمی ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب بھارت کی طرف سے سندھ طاس معاہدے جیسے تاریخی اور بین الاقوامی نوعیت کے معاہدے کی خلاف ورزی پر دنیا بھر میں تشویش پائی جا رہی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں