واشنگٹن: ٹیسلا، اسپیس ایکس اور سوشل میڈیا پلیٹ فارم “ایکس” کے مالک اور دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کو بغیر اطلاع دیے خیرباد کہہ دیا۔
ایلون مسک، جو امریکا کے محکمہ برائے حکومتی کارکردگی (Department of Government Efficiency – DOGE) میں بطور خصوصی مشیر کام کر رہے تھے، نے 130 دن کی طے شدہ مدت مکمل ہونے سے صرف دو دن پہلے ہی اپنی ذمہ داریوں سے علیحدگی اختیار کر لی۔ وائٹ ہاؤس حکام نے بھی ان کے مستعفی ہونے کی تصدیق کر دی ہے۔
ایلون مسک نے حالیہ دنوں میں صدر ٹرمپ کی جانب سے پیش کردہ ایک بل پر سخت تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ بل بظاہر خوبصورت لگتا ہے، مگر اس میں شامل اخراجات سے وہ مطمئن نہیں۔ ان کے مطابق، کوئی بل یا تو “بڑا” ہو سکتا ہے یا “خوبصورت”، دونوں صفات ایک ساتھ ممکن نہیں۔
ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر جاری کردہ پیغام میں ایلون مسک نے کہا کہ حکومتی ملازم کی حیثیت سے ان کا وقت مکمل ہو چکا ہے۔ انہوں نے صدر ٹرمپ کا شکریہ ادا کیا کہ انہیں غیر ضروری اخراجات کم کرنے اور حکومتی کارکردگی کو بہتر بنانے کا موقع دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ان کا مشن وقت گزرنے کے ساتھ مزید مستحکم ہوگا۔
یاد رہے کہ ٹرمپ انتظامیہ ٹیکس میں کٹوتیوں اور امیگریشن قوانین کو مزید سخت کرنے کے لیے قانون سازی کر رہی ہے، جس پر ایلون مسک نے خدشہ ظاہر کیا کہ اس سے وفاقی خسارہ بڑھنے کا امکان ہے، اور یہ بل ان کے محکمے DOGE کی پالیسیوں کے منافی ہے۔
ذرائع: نیا محاذ
