رحیم یار خان (انوسٹی گیشن ٹیم) – نیا محاذ
محکمہ انہار کی مبینہ مجرمانہ غفلت اور لاپرواہی کے باعث نہر عباسیہ کینال میں واہی جمن شاہ کے قریب 150 فٹ چوڑے شگاف نے علاقے میں شدید سیلابی صورتحال پیدا کر دی۔ شگاف کے نتیجے میں 50 ہزار ایکڑ سے زائد اراضی زیر آب آگئی، فصلیں تباہ ہو گئیں اور رحیم یار خان اور خانپور کا زمینی رابطہ منقطع ہو گیا۔
علاقہ مکینوں کے مطابق انتظامیہ اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ ٹیمیں تاخیر سے حرکت میں آئیں، مساجد سے اعلانات کے ذریعے انخلا کی اپیل کی گئی، مگر متاثرین نے اپنی مدد آپ کے تحت نقل مکانی شروع کی۔ نہری پانی گھروں، دکانوں اور سڑکوں میں داخل ہو گیا، جس سے شہریوں کا آمدورفت محال ہو گیا۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ 20 گھنٹے گزرنے کے باوجود متاثرہ علاقوں میں نہ کوئی امداد پہنچی نہ ہی اہلکار۔ متاثرین کا دعویٰ ہے کہ سب انجینئر عبدالحمید کی غفلت سے یہ سانحہ پیش آیا، جو اکثر ڈیوٹی سے غیر حاضر رہتے تھے۔ ان پر پہلے بھی دو مرتبہ نوٹسز جاری کیے جا چکے تھے، مگر کسی قسم کی کارروائی نہ کی گئی۔
علاقہ مکینوں نے الزامات عائد کیے ہیں کہ محکمہ انہار کا عملہ صفائی اور نگرانی میں ناکام رہا، اور بااثر افراد کے ساتھ ملی بھگت سے پانی چوری کی جاتی تھی، جس سے نہر کے پشتے کمزور ہو چکے تھے۔ انہوں نے سب انجینئر، ایس ای چوہدری خالد شفیع اور دیگر ذمہ داران کے خلاف فوجداری مقدمات درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
ریسکیو 1122 اور ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر ڈاکٹر عادل رحمان کی نگرانی میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں، تاہم متاثرین نے فوری امداد، مالی معاونت، اور فصلوں کے نقصان کا ازالہ کرنے کی اپیل کی ہے۔
رپورٹ: نیا محاذ
