واشنگٹن – (نیا محاذ) امریکی انٹیلی جنس حکام نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کی ممکنہ تیاری کر رہا ہے، تاہم اس بارے میں کوئی حتمی فیصلہ سامنے نہیں آیا۔
امریکی میڈیا کے مطابق یہ واضح نہیں کہ اسرائیلی قیادت نے حملے کا فیصلہ کر لیا ہے یا نہیں، لیکن انٹیلی جنس رپورٹس کے مطابق حالیہ مہینوں میں ایسے کسی حملے کا امکان بڑھ گیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ یہ ممکنہ حملہ ایران اور امریکا کے درمیان جاری جوہری مذاکرات کے نتائج پر بھی منحصر ہے۔
دوسری جانب امریکی نیشنل سکیورٹی کونسل، اسرائیلی سفارتخانے اور اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر نے اس معاملے پر تاحال کوئی باضابطہ ردعمل نہیں دیا۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ امریکا سے جوہری مذاکرات کسی نتیجے پر نہیں پہنچیں گے۔
ایران اور مغربی طاقتوں کے درمیان یورینیم افزودگی کے مسئلے پر برسوں سے تناؤ جاری ہے۔ مغربی ممالک ایران پر الزام لگاتے رہے ہیں کہ وہ جوہری ہتھیار بنانے کی کوشش کر رہا ہے، تاہم ایران بارہا اس بات پر زور دیتا رہا ہے کہ اس کا نیوکلیئر پروگرام صرف پرامن مقاصد کے لیے ہے۔
