0

غزہ میں اسرائیلی مظالم جاری، مزید 23 فلسطینی شہید، عوام جنگ بندی کے حق میں سڑکوں پر

غزہ: (نیا محاذ) فلسطین کے علاقے غزہ میں اسرائیلی جارحیت کا خونی سلسلہ نہ رک سکا، جہاں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی بمباری سے 23 بے گناہ فلسطینی شہید اور 124 زخمی ہو گئے۔ شہادتوں کی مجموعی تعداد 52 ہزار 860 تک پہنچ گئی ہے جبکہ زخمیوں کی تعداد 1 لاکھ 19 ہزار 470 ہو چکی ہے۔
غزہ میں اس وقت صورتحال نہایت سنگین ہے، جہاں ادویات، خوراک اور بنیادی ضروریات کی اشیاء پر مکمل پابندی عائد ہے۔ انسانی بحران شدید تر ہوتا جا رہا ہے۔
دوسری جانب اسرائیل کے اندر بھی عوامی غم و غصہ بڑھتا جا رہا ہے۔ تل ابیب سمیت مختلف شہروں میں ہزاروں اسرائیلی شہری سڑکوں پر نکل آئے، جہاں انہوں نے جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ ہمارا اصل دشمن حماس نہیں بلکہ وزیر اعظم نیتن یاہو ہے جو امن کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔
اسی دوران حماس نے ایک مثبت قدم اٹھاتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ وہ امریکی نژاد اسرائیلی فوجی عیدن الیگزینڈر کو کل رہا کرے گی۔ یہ اعلان قطر اور امریکی ایلچی کی کوششوں کے نتیجے میں سامنے آیا ہے، جسے دونوں ممالک نے خوش آئند قرار دیا ہے۔
حماس کے وفد کے سربراہ نے کہا کہ یہ رہائی جنگ بندی، انسانی امداد کی فراہمی، اور گزرگاہوں کے کھلنے کی کوششوں کا حصہ ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ تحریک جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے حتمی معاہدے تک پہنچنے کے لیے فوری مذاکرات کے لیے تیار ہے۔
غزہ میں جاری یہ ظلم و ستم اور انسانی بحران عالمی ضمیر کو جھنجوڑنے کے لیے کافی ہیں، مگر سوال یہ ہے کہ دنیا کب جاگے گی؟

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں