راولپنڈی: بھارت کی جانب سے کی گئی جارحیت کے بعد پاکستان نے آپریشن “بنیان مرصوص” کا آغاز کرتے ہوئے فجر کے وقت دشمن کو بھرپور اور منہ توڑ جواب دیا۔ اس آپریشن میں پاکستان نے بھارت کے اندر کئی اہم عسکری اور تکنیکی اہداف کو نشانہ بنایا، جن میں ایئربیسز، میزائل ڈپو، اور انٹیلیجنس مراکز شامل ہیں۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق پاکستانی افواج نے ادھم پور، پٹھان کوٹ، سرسہ، سورت گڑھ، بھٹنڈا، جموں، اکھنور، ہلوارا اور مامون سمیت بھارت کے 26 اہم ترین اہداف کو نشانہ بنایا۔ ادھم پور اور پٹھان کوٹ ایئربیسز کو کئی میزائلوں سے تباہ کیا گیا، جبکہ براہموس میزائل کا مرکزی ذخیرہ بھی مکمل طور پر تباہ کر دیا گیا۔
آپریشن کے دوران پاکستان نے بھارت میں موجود دہشتگردی کے تربیتی مراکز، خاص طور پر نوشہرہ کے علاقے میں واقع بھارتی انٹیلیجنس ٹریننگ سینٹر کو بھی نشانہ بنایا۔ برنالہ اور بھمبر گلی میں واقع بھارتی بریگیڈ ہیڈکوارٹرز کو بھی نیست و نابود کر دیا گیا۔
اس بھرپور کارروائی میں فتح 1 میزائل سسٹم کا استعمال کیا گیا، جس کے ذریعے ان تمام مقامات کو نشانہ بنایا گیا جہاں سے بھارتی حملے کیے گئے تھے۔ بھارت میں مختلف علاقوں میں دھماکوں کی گونج سنائی دی گئی، اور دشمن کو بھاری نقصان پہنچا۔
پاکستان نے صرف زمینی اور فضائی کارروائی پر اکتفا نہیں کیا، بلکہ ایک بڑے سائبر اٹیک کے ذریعے بھارت کے 70 فیصد بجلی کے گرڈز کو ناکارہ بنا دیا، جس کے نتیجے میں کئی ریاستیں تاریکی میں ڈوب گئیں۔
مزید برآں، پاکستانی توپخانے نے لائن آف کنٹرول پر دشمن کی متعدد چیک پوسٹوں کو مکمل طور پر تباہ کر دیا، جن میں ربتانوالی، ڈنہ پوسٹ، خواجہ بھیک کمپلیکس، اور رنگ کنٹوئر پوسٹ شامل ہیں۔
بھارتی میڈیا نے بھی اعتراف کیا کہ پاکستان نے اس آپریشن میں بھارت کے اندر 26 اہداف کو کامیابی سے نشانہ بنایا۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ پاکستان کی اس کارروائی نے بھارت کی جارحیت کا بھرپور جواب دیا ہے اور خطے میں طاقت کا توازن دوبارہ قائم کر دیا ہے۔
