اسلام آباد / نئی دہلی: پاکستان کی جانب سے بھارتی جارحیت کا مؤثر اور فیصلہ کن جواب دیے جانے کے بعد بھارت شدید دباؤ کا شکار ہو چکا ہے اور اس نے کشیدگی کم کرانے کے لیے عرب دنیا سے رابطے شروع کر دیے ہیں۔
سفارتی ذرائع کے مطابق بھارت نے متحدہ عرب امارات (یو اے ای) سے خاص طور پر درخواست کی ہے کہ وہ پاکستان پر اثر و رسوخ استعمال کرے تاکہ صورتحال مزید نہ بگڑے۔ اس حوالے سے یو اے ای کے وزیر خارجہ شیخ عبداللہ بن زید النہیان نے بیان دیا کہ پاکستان اور بھارت دونوں کو تحمل اور بردباری کا مظاہرہ کرنا چاہیے کیونکہ یہ کشیدگی خطے اور عالمی امن کے لیے خطرہ بن سکتی ہے۔
دوسری جانب بھارت کی جانب سے پاکستان کے مختلف علاقوں پر بلااشتعال حملے کیے گئے، جن میں ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق چھ مختلف مقامات پر 24 حملے کیے گئے۔ ان بزدلانہ حملوں میں 26 پاکستانی شہری شہید جبکہ 46 زخمی ہوئے، اور دو افراد لاپتہ ہیں۔
تاہم پاکستان نے ان حملوں پر فوری اور بھرپور ردعمل دیا۔ پاک فضائیہ نے پانچ بھارتی جنگی طیارے مار گرائے اور ایک بھارتی بریگیڈ ہیڈکوارٹر کو مکمل طور پر تباہ کر کے دشمن کو بھاری جانی و مالی نقصان پہنچایا۔
پاکستان کا یہ جواب نہ صرف جارحیت کا منہ توڑ جواب تھا بلکہ اس سے یہ پیغام بھی دیا گیا کہ ملک کی خودمختاری اور سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا۔
