0

پاکستانی برآمدات 7 سال کی بلند ترین سطح پر، تجارتی خسارے میں بھی اضافہ

اسلام آباد: (نیا محاذ) حکومت کے اقتصادی اقدامات کے ثمرات سامنے آنے لگے ہیں، رواں مالی سال کے دوران پاکستان کی برآمدات 7 برسوں کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں، تاہم تجارتی خسارے میں بھی نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
دستیاب سرکاری اعداد و شمار کے مطابق جولائی سے اپریل تک ملک کی مجموعی برآمدات 27 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں، اگرچہ گزشتہ ماہ برآمدات 2 ارب 14 کروڑ ڈالر کے ساتھ سال کی کم ترین سطح پر تھیں۔ سالانہ ہدف 32 ارب ڈالر مکمل کرنے کیلئے آئندہ مہینوں میں ساڑھے 5 ارب ڈالر کی برآمدات درکار ہوں گی۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جولائی سے اپریل کے دوران تجارتی خسارہ 21 ارب 35 کروڑ 10 لاکھ ڈالر ریکارڈ کیا گیا۔ اپریل میں درآمدات کا حجم 5 ارب 52 کروڑ 29 لاکھ ڈالر رہا جو سال بھر میں سب سے زیادہ ہے، جس کے باعث اپریل میں تجارتی خسارہ 3 ارب 38 کروڑ ڈالر کی بلند ترین سطح پر رہا۔
ادارہ شماریات کے مطابق اپریل میں تجارتی خسارہ مارچ کے مقابلے میں 55 فیصد سے زائد بڑھ گیا۔ مارچ تک تجارتی خسارے میں گزشتہ مالی سال کی نسبت 4.50 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا تھا۔
خدمات کا شعبہ بھی خسارے کا شکار
خدمات کے شعبے کی صورتحال بھی تشویشناک ہے۔ جولائی سے مارچ کے دوران خدمات کی برآمدات 6 ارب 23 کروڑ 50 لاکھ ڈالر رہی جبکہ درآمدات 8 ارب 55 کروڑ 29 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئیں، جس سے 2 ارب 31 کروڑ 79 لاکھ ڈالر کا خسارہ ریکارڈ ہوا۔
مارچ میں خدمات کی برآمدات 74 کروڑ 33 لاکھ ڈالر اور درآمدات 97 کروڑ ڈالر رہیں، جس کا خسارہ 22 کروڑ 68 لاکھ ڈالر رہا۔ اگرچہ فروری کے مقابلے میں مارچ میں خدمات کی برآمدات میں 4.14 فیصد بہتری دیکھی گئی، تاہم درآمدات کے بڑھنے سے مجموعی خسارہ برقرار رہا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ برآمدات میں بہتری خوش آئند ہے لیکن درآمدات میں مسلسل اضافے اور تجارتی خسارے کے بڑھتے رجحان پر قابو پانے کیلئے مزید سخت مالیاتی اور تجارتی پالیسیوں کی ضرورت ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں