0

لاہور ہائیکورٹ: پاکستانی خاتون سے شادی کرنے والے افغان شہری کو شہریت نہ دینے کا معاملہ، 5 رکنی لارجر بینچ تشکیل

لاہور: (نیا محاذ) لاہور ہائیکورٹ نے پاکستانی خاتون سے شادی کرنے والے افغان نوجوان کو شہریت نہ دیے جانے کے اہم آئینی اور قانونی معاملے پر پانچ رکنی لارجر بنچ تشکیل دے دیا ہے۔
چیف جسٹس عالیہ نیلم کی جانب سے تشکیل دیے گئے اس لارجر بینچ کی سربراہی جسٹس چوہدری اقبال کریں گے جبکہ دیگر ارکان میں جسٹس فاروق حیدر، جسٹس علی باجوہ، جسٹس سلطان تنویر اور جسٹس خالد اسحاق شامل ہیں۔ یہ بنچ 6 مئی کو اس اہم مقدمے کی سماعت کرے گا۔

یہ لارجر بنچ جسٹس فاروق حیدر کی سفارش پر قائم کیا گیا جنہوں نے خاتون مسرت جبین کی درخواست پر بینچ کی تشکیل کی تجویز دی تھی۔ مسرت جبین نے مؤقف اختیارکیا ہے کہ پاکستانی شہریت ایکٹ 1951 کے تحت اگر پاکستانی مرد غیر ملکی عورت سے شادی کرے تو اسے شہریت دے دی جاتی ہے، لیکن اگر پاکستانی عورت کسی غیر ملکی مرد سے شادی کرے تو اُسے یہ حق حاصل نہیں، جو کہ آئینی برابری اور انسانی حقوق کے اصولوں کے منافی ہے۔

درخواست گزار کے وکیل توصیف احمد باجوہ نے بتایا کہ ان کی موکلہ نے 2012 میں افغان شہری نسیم سے شادی کی تھی اور کئی برسوں سے قانونی جدوجہد کر رہی ہے تاکہ ان کے شوہر کو پاکستانی شہریت دی جا سکے۔
یہ کیس پاکستانی شہریت قوانین میں جنس کی بنیاد پر امتیازی سلوک کے اہم سوال کو اجاگر کرتا ہے، اور اس کی آئندہ سماعت میں اہم آئینی نکات زیر بحث آئیں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں