0

نیتن یاہو کا متنازع بیان: “یرغمالیوں کی واپسی غزہ جنگ کا بنیادی مقصد نہیں”

تل ابیب: (نیا محاذ) اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو نے کہا ہے کہ غزہ جنگ کا اصل مقصد دشمن کو شکست دینا ہے، نہ کہ یرغمالیوں کی واپسی۔ ان کا یہ بیان مقامی اور عالمی سطح پر شدید ردعمل کا باعث بن گیا ہے۔
نیتن یاہو نے ایک تقریب سے خطاب میں کہا کہ ہم غزہ میں موجود 59 یرغمالیوں کو ضرور واپس لانا چاہتے ہیں، لیکن اس جنگ کا بنیادی مقصد دشمن کو مکمل شکست دینا ہے۔ ان کے اس بیان نے ان یرغمالیوں کے اہل خانہ کو مایوسی اور غصے میں مبتلا کر دیا ہے۔

ایک یرغمالی کی والدہ نے مقامی میڈیا سے گفتگو میں جذباتی ردعمل دیتے ہوئے کہا، “آج سے میرا واحد مقصد نیتن یاہو کو اقتدار سے ہٹانا ہے”۔
یرغمالیوں کے اہل خانہ کی نمائندگی کرنے والے فورم نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یرغمالیوں کی رہائی کو حکومت کی “اولین ترجیح” ہونا چاہیے۔ ان کا مؤقف ہے کہ گزشتہ کئی ماہ سے وہ مسلسل حکومت سے ایسی جنگ بندی کی ڈیل کا مطالبہ کر رہے ہیں جس میں تمام یرغمالیوں کی فوری اور محفوظ رہائی کو یقینی بنایا جائے۔
نیتن یاہو کے حالیہ بیان نے اسرائیلی معاشرے میں غم و غصے کی نئی لہر دوڑا دی ہے، جہاں عوامی دباؤ جنگی پالیسیوں پر نظرِ ثانی کا مطالبہ کر رہا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں