0

کاکول میں وزیراعظم کا خطاب: دہشتگردی کی مذمت، کشمیر پر مؤقف اور بھارت کو واضح پیغام

کاکول (نیا محاذ) – وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول میں کیڈٹس کی پاسنگ آؤٹ پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان دہشتگردی کے خلاف فرنٹ لائن ریاست ہے، اور بھارت کی طرف سے پہلگام واقعہ پر لگائے گئے الزامات بے بنیاد اور بلا ثبوت ہیں۔ پاکستان ایک ذمہ دار ریاست ہونے کے ناطے غیر جانبدار بین الاقوامی تحقیقات کے لیے تیار ہے۔
انہوں نے بھارت کو خبردار کیا کہ اگر سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پاکستان کا پانی روکا گیا، تو بھرپور ردعمل دیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے ہر صورت اور ہر شکل میں دہشتگردی کو مسترد کیا ہے، اور اس ناسور کے خلاف جنگ میں 90 ہزار قیمتی جانوں کا نذرانہ دیا گیا، جبکہ معیشت کو اربوں ڈالرز کا نقصان برداشت کرنا پڑا۔
وزیراعظم نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے غیر مستقل رکن کی حیثیت سے پاکستان کی امن کی خواہش کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم عالمی امن کے قیام میں بھرپور کردار ادا کرتے رہیں گے۔
افغانستان سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان برادر ملک افغانستان سے پرامن تعلقات کا خواہاں ہے، مگر بدقسمتی سے افغان سرزمین سے پاکستان پر دہشتگرد حملے کیے جا رہے ہیں، جو ناقابلِ قبول ہیں۔ حال ہی میں نائب وزیراعظم اسحٰق ڈار نے کابل کا دورہ کرکے افغانستان کو واضح پیغام دیا ہے کہ ہم اچھے تعلقات چاہتے ہیں، لیکن اپنی خودمختاری پر سمجھوتہ نہیں کریں گے۔
مسئلہ کشمیر پر بات کرتے ہوئے وزیراعظم نے قائداعظم محمد علی جناح کے الفاظ دہراتے ہوئے کہا کہ “کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے”۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ اس دیرینہ مسئلے کے حل میں سنجیدگی دکھائے۔
شہباز شریف نے اسرائیل کی غزہ میں جاری بربریت کی سخت مذمت کرتے ہوئے اقوامِ عالم سے مطالبہ کیا کہ فلسطینیوں پر مظالم کا سلسلہ روکا جائے۔
پاسنگ آؤٹ کیڈٹس کو مخاطب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ آپ دنیا کی بہترین افواج میں شامل ہو رہے ہیں، جو نظم و ضبط اور جذبہ قربانی میں اپنی مثال آپ ہے۔ انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان معیشت کی بحالی کے بعد ترقی کی راہ پر گامزن ہے، اور غیر ملکی سرمایہ کاری کو دفاع، معدنیات اور کان کنی جیسے شعبوں میں راغب کیا جا رہا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں