0

ورلڈ بک اینڈ کاپی رائٹ ڈے، بہاول پور میوزیم میں کتب کی اہمیت اجاگر کرنے والی تقاریب کا انعقاد

بہاول پور (نیا محاذ) —ورلڈ بک؛ بہاول پور میوزیم میں عالمی یومِ کتب و کاپی رائٹ کے موقع پر ایک روزہ تقریبات کا اہتمام کیا گیا جن میں نایاب کتب کی نمائش، آگاہی واک، طلبہ کے لیے لائبریری کے استعمال کی تربیت اور ملی نغموں کی پیشکش شامل تھی۔

اس موقع پر پاکستان گیلری میں نایاب کتب کی نمائش کا افتتاح چیف لائبریرین سینٹرل لائبریری ڈاکٹر رانا جاوید اقبال نے کیا۔ انہوں نے کہا کہ “کتاب انسانی تہذیب کے ارتقاء میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے، مطالعہ قوموں کو باعمل اور ترقی یافتہ بناتا ہے۔ کتابیں ہمیں نئی دنیاؤں سے روشناس کراتی ہیں اور مختلف تہذیبوں کے درمیان پُل کا کردار ادا کرتی ہیں۔”
ڈاکٹر رانا جاوید اقبال نے مزید کہا کہ اس دن کو منانے کا مقصد کتب بینی کو فروغ دینا اور کاپی رائٹ کے حقوق کے تحفظ کی اہمیت کو اجاگر کرنا ہے تاکہ علمی و ادبی ورثے کی حفاظت ممکن ہو۔
قبل ازیں، کتابوں کی اہمیت کو اجاگر کرنے کے لیے ایک آگاہی واک کا اہتمام کیا گیا جس کی قیادت ڈائریکٹر بہاول پور میوزیم محمد زبیر ربانی، چیف لائبریرین ڈاکٹر رانا جاوید اقبال اور پرنسپل گورنمنٹ ٹیکنالوجی کالج فار ویمن محترمہ سمیرا صالح نے کی۔
ڈائریکٹر میوزیم محمد زبیر ربانی نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ “کتاب صرف علم کا ذریعہ نہیں بلکہ نئی نسل کو بصیرت، تحقیق اور تخلیق کی طرف گامزن کرنے کا مؤثر وسیلہ ہے۔ کتب بینی سے فکر و عمل میں وسعت آتی ہے اور یہی عنصر قوموں کی ترقی میں بنیادی کردار ادا کرتا ہے۔”
تقریبات میں طلبہ کے لیے لائبریری کے تکنیکی استعمال پر ایک سیشن بھی منعقد کیا گیا، جس میں اسسٹنٹ لائبریرین بینش صباح نے انہیں کتابوں کی درجہ بندی، تلاش اور مطالعہ کے جدید طریقوں سے آگاہ کیا۔

اس موقع پر بہاول پور کے معروف گلوکار شاہد علی نے طلبہ کے ہمراہ ملی نغمے پیش کیے، جس سے تقریب کا ماحول ملی جوش و جذبے سے بھر گیا۔
تقریبات میں ان لینڈ ریونیو آفیسر لودھراں سید تنصیر الحسن ترمذی، ڈسٹرکٹ آفیسر لٹریسی ڈاکٹر زاہد خان، لائبریرین ہائی کورٹ لائبریری نوید بھٹی، معروف ماہرینِ تعلیم ریاض موتھا، شکیلہ بلوچ، نذر عباس گھلو، سابق بینک مینجر اعجاز رحمانی، گلوکارہ مدیحہ جبیں اور ربعیہ صدف سمیت علمی و ادبی حلقوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔


شرکاء نے ڈائریکٹر بہاول پور میوزیم محمد زبیر ربانی کو ان تقاریب کے شاندار انعقاد پر خراجِ تحسین پیش کیا اور امید ظاہر کی کہ مستقبل میں بھی کتب بینی اور علمی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے ایسے اقدامات جاری رہیں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں