نئی دہلی (نیا محاذ) –بھارت میں جہیز کے لالچی: بھارت کے ایک قصبے میں پیش آنے والے حیران کن واقعے نے سوشل میڈیا پر تہلکہ مچا دیا، جہاں دلہے نے جہیز کے لالچ میں شادی سے صرف اس لیے انکار کر دیا کہ دلہن کے اہل خانہ 600 مہمانوں کے کھانے کا انتظام نہ کر سکے۔
دلہے کے خاندان کی طرف سے پھیلائے گئے دعوے کے مطابق دلہن کے گھر والے مہمانوں کی ضیافت کا بندوبست نہ کر پائے، جس پر شادی منسوخ کر دی گئی۔ تاہم دلہن کے بھائی نے سوشل میڈیا پر اصل حقیقت سے پردہ اٹھاتے ہوئے بتایا کہ یہ محض ایک بہانہ تھا، دراصل دلہے والوں کی طرف سے غیر اعلانیہ جہیز کا دباؤ ڈالا جا رہا تھا۔
دلہن کے اہل خانہ نے موقف اختیار کیا کہ وہ ایک متوسط طبقے سے تعلق رکھتے ہیں اور 10 سے 15 لاکھ روپے خرچ کر کے 600 افراد کے کھانے کا بندوبست کرنے کی سکت نہیں رکھتے۔ جب یہ بات دلہے والوں کو بتائی گئی تو انہوں نے فوراً رشتہ ختم کر دیا۔
دلہن کے بھائی کی پوسٹ وائرل ہو گئی اور صارفین کی جانب سے دلہے اور اس کے خاندان کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ ایک صارف نے تبصرہ کرتے ہوئے لکھا: “اللہ کا شکر ادا کریں کہ آپ ایسے لالچی لوگوں کے چنگل سے بچ گئے، ورنہ آگے چل کر نہ جانے اور کیا کیا مطالبے سامنے آتے۔”
یہ واقعہ جہیز جیسے معاشرتی ناسور پر ایک بار پھر سوالیہ نشان بن کر ابھرا ہے، جو آج بھی کئی خاندانوں کی زندگیوں کو متاثر کر رہا ہے۔
