اسلام آباد: (نیا محاذ)پٹرول سستا یا بجلی: عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں نمایاں کمی کے بعد پاکستان میں بھی پٹرولیم مصنوعات سستی ہونے کا امکان ہے، تاہم حکومت کے سامنے اب ایک نیا سوال کھڑا ہوگیا ہے: پٹرول سستا کریں یا بجلی؟
عالمی منڈی میں تیل کی قیمت بڑی حد تک گر گئی
ذرائع کے مطابق برینٹ خام تیل کی قیمت کم ہو کر 64.71 ڈالر فی بیرل پر آ گئی ہے، جس کے بعد پاکستان میں پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں 8 سے 10 روپے فی لیٹر کمی کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔
وزارت خزانہ کا متبادل پلان
وزارت خزانہ اس بات پر بھی غور کر رہی ہے کہ پٹرول سستا کرنے کے بجائے پٹرولیم لیوی میں 10 روپے اضافہ کر کے بجلی 7 سے 8 روپے فی یونٹ تک سستی کی جائے۔ اس تجویز کے مطابق گرمیوں میں عوام کو بجلی کے بلوں میں ریلیف ملے گا، جبکہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں مستحکم رہیں گی۔
ماضی کی مثال
یاد رہے کہ 31 مارچ کو بھی حکومت نے پٹرول کی قیمت برقرار رکھتے ہوئے بجلی کے نرخوں میں ایڈجسٹمنٹ کی تھی۔ اس وقت بھی پٹرول اور ڈیزل پر 70 روپے فی لیٹر لیوی عائد ہے۔
حتمی فیصلہ کب ہوگا؟
ذرائع کے مطابق پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے حوالے سے حتمی فیصلہ 15 اپریل کو متوقع ہے۔
عوام کی نظریں حکومت پر جمی ہیں کہ آیا ریلیف پٹرول کے ذریعے دیا جائے گا یا بجلی کے بلوں میں کمی کے ذریعے۔ دونوں ہی صورتیں گرمیوں میں ریلیف کا باعث بن سکتی ہیں۔
