کابل: (نیا محاذ)افغانستان میں 4 مجرموں کو سرعام سزائے، افغان طالبان نے 4 مجرموں کو عدالت کے حکم پر سرعام موت کی سزا دے دی، جس پر عالمی سطح پر شدید ردعمل سامنے آ رہا ہے۔
عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق، سزاؤں پر عملدرآمد تین مختلف اسٹیڈیمز میں کیا گیا، جہاں مقتولین کے لواحقین نے عدالت کی اجازت سے مجرموں کو گولیاں مار کر انجام تک پہنچایا۔ یہ پہلا موقع ہے جب ایک ہی دن میں افغانستان میں اتنے افراد کو سرعام سزائے موت دی گئی ہے۔
طالبان حکومت کے 2021 میں اقتدار سنبھالنے کے بعد سرعام سزائے موت پانے والوں کی مجموعی تعداد 10 ہو چکی ہے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل سمیت کئی بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں نے اس اقدام کو انسانی وقار کی صریح خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے اسے فوری طور پر بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
طالبان کا مؤقف ہے کہ یہ سزائیں اسلامی شریعت اور مقامی روایات کے مطابق دی جاتی ہیں، اور ان کا مقصد جرائم کا خاتمہ اور سماجی نظم و ضبط قائم رکھنا ہے۔ ان کے مطابق، ایسے اقدامات کے مثبت نتائج سامنے آ رہے ہیں۔
