نیامحاذ: پاکستان کا اقوام متحدہ سے مطالبہ – افغانستان سے دہشت گردی کو عالمی ترجیح بنایا جائے
نیویارک (ویب ڈیسک) پاکستان نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا ہے کہ افغانستان سے ہونے والی دہشت گردی کو عالمی ترجیحی مسئلہ قرار دیا جائے اور اس کے خلاف فوری اقدامات کیے جائیں۔
🇵🇰 پاکستان کا مؤقف – افغانستان میں دہشت گرد گروہوں کی محفوظ پناہ گاہیں تشویشناک
اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب، منیر اکرم نے نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ:
🔹 جعفر ایکسپریس حملے کے دوران دہشت گردوں کا مسلسل افغانستان میں موجود اپنے ہینڈلرز سے رابطہ تھا۔
🔹 دہشت گردوں کو افغانستان سے حملے کی منصوبہ بندی اور ہدایات دی گئیں۔
🔹 طالبان حکومت نے داعش کے خاتمے کے لیے مؤثر کردار ادا نہیں کیا۔
🔹 ٹی ٹی پی، بی ایل اے اور مجید بریگیڈ جیسے دہشت گرد گروہ سرحد پار حملوں میں ملوث ہیں۔
🔥 “ہمارے پاس ثبوت موجود ہیں” – پاکستان کا مؤقف دوٹوک!
منیر اکرم نے اقوام متحدہ کو باور کرایا کہ پاکستان کے پاس واضح شواہد موجود ہیں کہ دشمن عناصر افغان سرزمین کو دہشت گردی کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ:
“ہماری سرزمین پر حملے دشمن نے افغان پراکسیز کے ذریعے کرائے، اور یہ ایک عالمی مسئلہ بنتا جا رہا ہے جسے فوری توجہ دینا ہوگی!”
⚖️ دہشت گردی کے سرپرستوں کو کٹہرے میں لانے کا مطالبہ
پاکستانی مندوب نے عالمی برادری پر زور دیا کہ:
✅ دہشت گردوں، ان کے سہولت کاروں اور مالی معاونت فراہم کرنے والوں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔
✅ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل دہشت گردی کے خلاف پاکستان کے ساتھ فعال تعاون کرے۔
🌍 عالمی برادری کا ردعمل – کیا افغانستان کو جوابدہ بنایا جائے گا؟
پاکستان کا یہ مطالبہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب خطے میں سیکیورٹی صورتحال مزید پیچیدہ ہوتی جا رہی ہے۔ اقوام متحدہ اور عالمی طاقتوں پر دباؤ بڑھ رہا ہے کہ وہ افغانستان میں موجود دہشت گرد گروہوں کے خلاف سخت اقدامات کریں۔
📢 آپ کے خیال میں اقوام متحدہ کو افغانستان کے خلاف کیا اقدامات اٹھانے چاہئیں؟ اپنی رائے کا اظہار کریں!