اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایف بی آر افسران کی پروموشن پر حکم امتناع ختم کر دیا
نیامحاذ: اسلام آباد ہائیکورٹ نے ہائی پاور سلیکشن بورڈ پر ایف بی آر افسران کی ترقی روکنے کا حکم امتناع ختم کر دیا۔ جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے کیس کی سماعت کے دوران پروموشن بورڈ کو ایک ماہ میں فیصلہ کرنے کی ہدایت دی۔
عدالتی احکامات:
✅ ایف بی آر افسران کی گریڈ 21 سے 22 میں ترقی کا عمل بحال
✅ ہائی پاور سلیکشن بورڈ کو ایک ماہ میں حتمی فیصلہ سنانے کی ہدایت
✅ ان لینڈ ریونیو اور کسٹم افسران کی ترقی سے متعلق حکم امتناع بھی ختم
عدالت نے پروموشن تاخیر پر عدم اطمینان کا اظہار
درخواست گزار شاہ بانو کی پٹیشن کے بعد ایف بی آر نے 13 مارچ کو ایک نوٹیفکیشن جاری کیا تھا، جبکہ 11 مارچ کو عدالت نے ہائی پاور سلیکشن بورڈ کا اجلاس بلانے پر پابندی برقرار رکھی تھی۔
“اوپر دیانتداری ہوگی تو نیچے بھی ہوگی” – جسٹس اعجاز اسحاق خان
سماعت کے دوران جسٹس اعجاز اسحاق خان نے ریمارکس دیے:
💬 “اگر اوپر دیانتداری ہوگی تو نیچے بھی ہوگی، اوپر ٹھیک نہ ہو تو نیچے بھی نہیں ہو سکتا۔”
🔹 عدالت نے وکیل کے سوالات کا تسلی بخش جواب نہ دینے پر چیئرمین ایف بی آر کو طلب کرنے کا عندیہ بھی دیا تھا۔
📢 مزید اپ ڈیٹس کے لیے ہماری ویب سائٹ وزٹ کریں!