0

“جعفر ایکسپریس حملہ: پی ٹی آئی سوشل میڈیا نے دہشت گردوں کو کریڈٹ دیا، وزیر دفاع کا دعویٰ”

اسلام آباد (نیامحاذ) – وزیر دفاع خواجہ آصف نے قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے دہشت گردی کے خلاف جنگ کو مکمل طور پر ختم کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔ ان کے خطاب کے دوران اپوزیشن ارکان کی جانب سے احتجاج کیا گیا، تاہم اسپیکر نے انہیں خاموش کروا دیا۔

نجی ٹی وی آج نیوز کے مطابق خواجہ آصف نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی، اور پاکستان کی سیکیورٹی فورسز نے جو قربانیاں دی ہیں، ان کی مثال تاریخ میں نہیں ملتی۔ انہوں نے جعفر ایکسپریس حملے کے خلاف کیے گئے آپریشن کو تاریخ کا ایک سنہری باب قرار دیا اور سیکیورٹی فورسز کی بہادری کو سراہا۔

پی ٹی آئی پر کڑی تنقید
خواجہ آصف نے اپنی تقریر میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کے سوشل میڈیا نیٹ ورک نے دہشت گردوں کو کریڈٹ دیا اور اس واقعے کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا۔ انہوں نے کہا کہ کل تک جو لوگ فوجی آمروں کی حمایت کرتے تھے، آج وہ جمہوریت کا درس دے رہے ہیں۔

جنرل باجوہ اور جنرل فیض پر تنقید
وزیر دفاع نے سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور جنرل فیض حمید کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا، ان پر دہشت گردوں کو واپس لانے کی حمایت کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ان کے حامی آج دہشت گردی کے خلاف بات کرنے سے بھی گھبراتے ہیں۔

“جو لوگ سیاست کے لیے اپنا باپ بدل سکتے ہیں…”
انہوں نے پی ٹی آئی پر مزید تنقید کرتے ہوئے کہا:
“جو لوگ سیاست کے لیے اپنا باپ بدل سکتے ہیں، ان کی کیا سیاسی اخلاقیات ہوں گی؟”
انہوں نے کہا کہ عمران خان کے حامی “خان نہیں تو پاکستان نہیں” جیسے نعرے لگاتے ہیں، لیکن انہیں ایسی باتیں نہیں کرنی چاہئیں جو بعد میں شرمندگی کا باعث بنیں۔

اسمبلی میں شور شرابہ، اسپیکر کا جواب
خواجہ آصف کی تقریر کے دوران اپوزیشن نے احتجاج کیا، جس پر اسمبلی میں شدید شور شرابہ ہوا۔ اسپیکر نے اپوزیشن کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ “جب عمر ایوب نے کل تقریر کی تھی تو کسی حکومتی رکن نے انہیں نہیں ٹوکا تھا، پھر آج اتنا شور کیوں مچایا جا رہا ہے؟”

“ہم نے ماضی میں معذرت کی، لیکن آپ لوگ؟”
خواجہ آصف نے کہا کہ ماضی کی غلطیوں کا اعتراف ضروری ہے، لیکن اپوزیشن اپنے کردار پر نظر ڈالے۔ انہوں نے کہا:
“ہم نے 80 کی دہائی میں مارشل لا حکومت کا ساتھ دینے پر معذرت کی، لیکن جو لوگ کل تک جنرل مشرف کے ساتھ بیٹھے تھے، وہ آج ہمیں جمہوریت کا درس دے رہے ہیں!”

انہوں نے پی ٹی آئی کے رہنما عمر ایوب پر بھی تنقید کی اور کہا کہ وہ خود ماضی میں ان جماعتوں میں رہے ہیں جن پر آج اعتراضات کر رہے ہیں۔

“دوہرا معیار اب مزید نہیں چلے گا!”
خواجہ آصف نے کہا کہ “کل پی ٹی آئی نے صدر، وزیر اعظم اور پوری حکومت کو غیر قانونی قرار دیا، لیکن پی اے سی کا چیئرمین قانونی ہے؟ قائمہ کمیٹیاں قانونی ہیں؟ جو مراعات اور گاڑیاں لیتے ہیں وہ سب قانونی ہیں؟ یہ دوہرا معیار اب مزید نہیں چلے گا!”

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں