ایران کا امریکا سے مذاکرات نہ کرنے کا اعلان
تہران (نیامحاذ) ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے واضح الفاظ میں امریکا کے ساتھ مذاکرات نہ کرنے کا اعلان کر دیا۔
امریکی دھمکیاں ناقابل قبول: ایرانی صدر
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق، ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے ایک تقریب میں کاروباری شخصیات سے ملاقات کے دوران کہا کہ امریکا کی دھمکیاں اور احکامات کسی صورت قابل قبول نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں امریکا سے کسی بھی قسم کی بات چیت نہیں کروں گا۔
ٹرمپ کا ایران کو مذاکرات کی پیشکش
یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کو ایک خط لکھ کر جوہری معاہدے پر مذاکرات کی پیشکش کی۔
خط میں ٹرمپ نے کہا کہ:
ایران سے نمٹنے کے دو ہی طریقے ہیں: یا تو فوجی کارروائی یا مذاکرات۔
میں مذاکرات کو ترجیح دوں گا، ایران کو نقصان نہیں پہنچانا چاہتا۔
ایرانی قیادت کا سخت ردعمل
امریکی صدر کی اس پیشکش پر ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ:
بدمعاش ممالک مسائل حل کرنے نہیں، بلکہ اپنے مطالبات منوانے کے لیے مذاکرات کرتے ہیں۔
ایران کسی بھی صورت ایسے مطالبات تسلیم نہیں کرے گا، نہ ہی اپنے میزائل پروگرام پر کوئی سمجھوتہ کرے گا۔
ایرانی وزیر خارجہ نے بھی امریکی دباؤ میں آ کر مذاکرات کے کسی بھی امکان کو مسترد کر دیا۔
مستقبل کی صورتِ حال
ایران اور امریکا کے درمیان کشیدگی بدستور برقرار ہے، اور ایرانی قیادت کے بیانات سے واضح ہوتا ہے کہ وہ دباؤ میں آ کر کسی بھی قسم کے مذاکرات کے لیے تیار نہیں۔