0

“پی ٹی آئی پشاور کے رہنماؤں کا اپنی ہی حکومت کے خلاف اہم قدم”

(نیامحاذ) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پشاور کے رہنماؤں نے صوبائی حکومت کی ناقص کارکردگی پر سخت اعتراضات اٹھاتے ہوئے احتجاج کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

پی ٹی آئی رہنماؤں نے ایک اجلاس کے دوران شہر کے بگڑتے ہوئے حالات پر تشویش کا اظہار کیا اور ایک اعلامیہ جاری کیا، جس میں کہا گیا کہ پشاور کے عوام بنیادی سہولیات سے محروم ہیں، جبکہ حکومت مسائل حل کرنے میں مکمل ناکام ہو چکی ہے۔

اہم نکات جو اجلاس میں زیر بحث آئے:
🔹 صفائی اور سیوریج کا ناقص نظام – شہر میں نالیاں بند اور جگہ جگہ کچرے کے ڈھیر عوام کے لیے مشکلات کا سبب بن رہے ہیں۔
🔹 پینے کے پانی کی قلت – شہری صاف پانی کی سہولت سے محروم ہیں اور آلودہ پانی استعمال کرنے پر مجبور ہیں۔
🔹 سڑکوں پر روشنی کا فقدان – خیبر روڈ اور جی ٹی روڈ کے علاوہ بیشتر علاقے اندھیرے میں ڈوبے ہوئے ہیں، جس سے حادثات میں اضافہ ہو رہا ہے۔
🔹 رنگ روڈ مسنگ لنک منصوبے کی تاخیر – کئی سال گزرنے کے باوجود یہ اہم منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔
🔹 زیادہ ٹیکسز کی وجہ سے کاروباری بحران – اضافی ٹیکسز کی وجہ سے پشاور میں رئیل اسٹیٹ اور کنسٹرکشن انڈسٹری بحران کا شکار ہو چکی ہے، جس سے ہزاروں مزدور بے روزگار ہو گئے ہیں۔
🔹 ترقیاتی فنڈز کی منتقلی – پی ٹی آئی رہنماؤں نے الزام لگایا کہ پشاور کے فنڈز دیگر اضلاع میں منتقل کیے جا رہے ہیں۔
🔹 ناقابلِ برداشت ٹریفک مسائل – ناقص ٹریفک مینجمنٹ کی وجہ سے شہری روزانہ شدید مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔

پی ٹی آئی رہنماؤں کا واضح مؤقف
اجلاس میں شامل پی ٹی آئی رہنماؤں نے خبردار کیا ہے کہ اگر حکومت نے فوری طور پر اصلاحات نہ کیں اور شہریوں کے مسائل حل نہ کیے تو وہ سخت احتجاج کریں گے۔

کیا صوبائی حکومت احتجاج روکنے کے اقدامات کرے گی؟
یہ صورتحال حکومت کے لیے ایک بڑا چیلنج بن چکی ہے۔ اگر فوری ایکشن نہ لیا گیا تو پشاور میں بڑے پیمانے پر احتجاج متوقع ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں