0

اثاثوں پر الیکشن کمیشن کا دوبارہ نوٹس، علی امین گنڈا پور کا پشاور ہائیکورٹ سے رجوع

پشاور(نیا محاذ)اثاثوں سے متعلق الیکشن کمیشن کے دوبارہ نوٹس پر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے پشاور ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا۔نجی ٹی وی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق پشاور ہائی کورٹ میں دائراثاثوں سے متعلق دوبارہ نوٹس کے خلاف علی امین گنڈا پور کی درخواست میں الیکشن کمیشن کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ درخواست گزار صوبے کا وزیراعلیٰ اورصوبائی حلقہ 113 سے منتخب رکن اسمبلی ہے۔

درخواست کے مطابق وزیر اعلی علی امین گنڈاپور نے اپنے اثاثوں اور گوشواروں سے متعلق تمام ریکارڈ الیکشن سے پہلے متعلقہ حکام کے پاس جمع کروایا تھا۔ الیکشن کمیشن نے جانچ پڑتال کے بعد درخواست گزار کو اہل قرار دیا تھا۔ الیکشن کے بعد گزشتہ سال اپریل میں الیکشن کمیشن نے وزیر اعلی کو اثاثوں سے متعلق نوٹس جاری کیا گیا۔ مذکورہ نوٹس پشاور ہائیکورٹ نے معطل کیا اور الیکشن کمیشن کو کارروائی سے روک دیا۔ اب الیکشن کمیشن نے دوبارہ گزشتہ سال 20 نومبر کواثاثوں سے متعلق وزیر اعلی کو نوٹس جاری کیا ہے۔درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ جب ایک بار کامیاب امیدوار کا اعلامیہ جاری ہو جائے تو پھر الیکشن کمیشن کے پاس کارروائی کا اختیار نہیں رہتا۔ الیکشن ٹربیونلز کے قیام کے بعد انتخابی معاملات کی سماعت کا اختیاربھی الیکشن کمیشن کے پاس نہیں رہتا۔ الیکشن کمیشن کا کام انتخابات منعقد کرنا ہے۔ الیکشن کمیشن نوٹسز جاری کرنے کا مقصد وزیر اعلی کو ہراساں کرنا ہے۔ الیکشن کمیشن نوٹسز کے ذریعے وزیر اعلی کے سر پر تلوار لٹکانا چاہتا ہے۔

پشاور ہائی کورٹ سے درخواست میں استدعا کی گئی کہ نوٹس سیاسی انتقام کی بنیاد پر جاری کیا گیا ہے اسے معطل کیا جائے اور کارروائی روک دی جائے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں