ڈھاکہ (ویب ڈیسک) بھارتی تربیتی یافتہ دہشتگرد تنظیم مکتی باہنی رہنما عبدالحئی کانو کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے جس میں بنگلہ دیشی عوام نے انہیں جوتوں کا ہار پہنا دیا۔ ویڈیو بڑے پیمانے پر ایکس سمیت مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر شئیر کی گئی ہے۔رپورٹ کے مطابق واقعہ بنگلہ دیش کے شہر کومیلا کے علاقے میں پیش آیا، جب عبدالحئی کانو بنگلادیشی عوام کے ہتھے چڑھ گئے۔
واقعے کی ویڈیو عوامی لیگ کے ایکس ہینڈل پر شئیر کی گئی، ویڈیو میں ایک شخص کو عبدالحئی کانو کو دھمکی دیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے کہ وہ اپنا گھر چھوڑ دیں۔ ایک شخص کو یہ بھی کہتے سنا گیا کہ وہ کومیلا کا پورا علاقہ چھوڑ دیں۔ یہ اس لیے ہو رہا ہے کہ 5 اگست کو حکومت کا تختہ الٹنے سے قبل حئی عوامی لیگ پارٹی کے ساتھ شامل ہوگئے تھے۔رپورٹ کے مطابق علاقہ مکینوں نے بتایا کہ عبدالحئی کانو پر کل صبح اس وقت حملہ کیا گیا جب وہ مقامی بازار گئے تھے جب ایک گروپ نے انہیں روکا اور پھر کلیارہ ہائی اسکول لے گئے، جہاں ان پر تشدد بھی کیا گیا، جس کے بعد حملہ آور فرار ہوگئے۔
بنگلہ دیشی چیف ایڈوائزر پریس ونگ کی طرف سے 23 دسمبر کو جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ حکومت نے اتوار کو چودگرام میں عبدالحئی کانو کے ساتھ توہین آمیز سلوک کی شدید مذمت کرتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق عبدالحئی نے بنگلہ دیشی میڈیا سے گفتگو میں اپنے غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے اپنے ساتھ ہونے والے سلوک کو ’وحشیانہ‘ قرار دیا۔ انہوں نے الٹی میٹم دیا کہ اگر 24 گھنٹے کے اندر ذمہ داروں کو گرفتار نہ کیا گیا تو وہ سخت اقدامات کریں گے۔رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ عبدالحئی کے خاندان کو 2016 سے مسلسل ہراساں کیے جانے کا سامنا ہے، جب ان کا بیٹا بپلب مقامی قیادت کے عہدے کے لیے انتخاب لڑا تھا۔ ایک سابق ایم پی، مجیب الحق نے بپلب کی امیدواری کی مخالفت کی اور ان کے خلاف متعدد مقدمات درج کیے، یہاں تک کہ عبدالحئی کو جیل بھیج دیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ سنہ1971 کی جنگ میں بھارتی تربیتی یافتہ دہشتگرد تنظیم مکتی باہنی نے مشرقی پاکستان میں بے گناہ پاکستانیوں کا قتل عام کروایا تھا، اور جنگ میں پاکستان پر انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے جھوٹے، من گھڑت اور بے بنیاد الزامات لگائےتھے۔دہشت گرد تنظیم مکتی باہنی نے بے گناہ اور نہتے پاکستانیوں پر مظالم اور قتلِ عام کیا جس کا الزام اس نے پاکستان آرمی پر لگایا۔