نیویارک (ویب ڈیسک) انسٹا گرام کے سربراہ ایڈم موسیری نے کہا ہے کہ صارفین کو آن لائن نظر آنے والی تصاویر پر اعتماد نہیں کرنا چاہیے کیونکہ آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ٹیکنالوجی سے تیار کردہ مواد کو آسانی سے حقیقی سمجھا جاسکتا ہے۔
نجی ٹی وی جیونیوز کے مطابق تھریڈز پر مختلف پوسٹس میں ایڈم موسیری نے کہا کہ صارفین کو ہمیشہ تصاویر کے ماخذ کو تلاش کرنا چاہیے اور سوشل پلیٹ فارمز کو بھی اس حوالے سے مدد فراہم کرنی چاہیے۔انہوں نے بتایا کہ انٹرنیٹ پلیٹ فارمز کے طور پر ہمارا کردار اس مواد پر لیبل لگانا یا نشاندہی کرنا ہے جو اے آئی سے تیار کیا گیا ہو۔مگر انہوں نے تسلیم کیا کہ کئی بار کچھ مواد لیبلز سے بچ جاتا ہے اور اسی وجہ سے پلیٹ فارمز کو یہ تفصیلات فراہم کرنی چاہیے کہ مواد کو کون شیئر کر رہا ہے تاکہ صارفین فیصلہ کرسکیں کہ ان افراد کے مواد پر کتنا اعتماد کیا جاسکتا ہے۔
خیال رہے کہ اے آئی چیٹ بوٹس مکمل اعتماد سے آپ سے جھوٹ بول سکتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ کمپنیوں کی جانب سے انتباہ کیا جاتا ہے کہ چیٹ بوٹس کی فراہم کردہ تفصیلات پر آنکھیں بند کرکے بھروسا مت کریں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ ایڈم موسیری نے جس طرح کی سپورٹ فراہم کرنے کی بات کی، وہ میٹا کے پلیٹ فارمز پر دستیاب نہیں۔مگر کمپنی کی جانب سے کچھ عرصے قبل مواد سے متعلق قوانین میں بڑی تبدیلیوں کا عندیہ دیا گیا تھا۔
ایڈم موسیری نے جو وضاحت کی وہ سسٹم ایکس (ٹوئٹر) اور یوٹیوب کے کمیونٹی نوٹس سے ملتا جلتا ہے، مگر میٹا کی جانب سے اس طرح کا کوئی سسٹم متعارف کرایا جا رہا ہے، اس بارے میں ابھی کچھ علم نہیں۔